پاکستان (نیوز اویل)، سینئر صحافی اعزاز سید نے حال ہی میں اپنے کالم میں کہا ہے کہ ان کی وزیراعظم عمران خان کے ایک وزیر سے ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے پوچھا کہ کیا اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہیں جس پر اس وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہے اس بات کا عمران خان کو بھی یقین ہے لیکن پھر بھی وہ الرٹ ہیں۔
اعزاز سید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے پاس یہ اتھوڑی ہے کہ وہ اپنی مرضی کے حکم ناموں پر صدر مملکت سے دستخط کروا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس اختیار ہے اور وہ ڈٹے ہوئے ہیں اور اپوزیشن اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد قائم کرسکے لیکن اپوزیشن کے ان اقدامات کی وجہ سے ملکی سیاست کو جھٹکا ضرور لگا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی مونس الٰہی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے ق لیگ کو بھی تحریک عدم اعتماد میں شامل کرنے کے حوالے سے بات چیت کی جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔