پاکستان (نیوز اویل)، حج ادا کرنا بہت زیادہ فضیلت کا کام ہے اور آپ کا حج قبول ہو جائے اس سے بڑی بات کچھ بول نہیں سکتی آپ کی زندگی کا مقصد پورا ہو جاتا ہے لیکن کبھی آپ نے سنا ہے کہ کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جس کا حج قبول نہیں ہوا تو اس کا ذکر ایک ایم پی اے ایک پروگرام میں کیا ۔
ایم بی اے سعدیہ سہیل نے اپنے انٹرویو میں یہ بتایا تھا کہ ایک مرتبہ ایک عالم دین کا پروگرام ٹی وی پر لائیو چل رہا تھا جس میں لوگ فون کالز کرتے تھے اور اپنے مسئلے بیان کرتے تھے ، تو اس وقت وقت وہاں پر ان کے پاس ایک عورت کا فون آیا
جو کہ اپنا مسئلہ بیان کرتے ہوئے رونا شروع ہوگئی اس کا مسئلہ یہ تھا کہ وہ کہتی ہے کہ مولانا صاحب میں حج کرنے گئی اور وہاں پر میرے ساتھ یہ ہوا کہ مجھے خانہ کعبہ کی زیارت نہیں ہوسکی مجھے خانہ کعبہ نظر ہی نہیں آیا اور نہ ہی میرا حج ہوا اور مجھے ویسے ہی واپس لوٹ آنا پڑا ،
اس پر اس عالم دین نے پوچھا کہ آخر تم سے ایسا کیا گناہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اللہ تعالی نے تمہیں اتنی بڑی سزا دی ہے اس پر اس عورت نے حیران کن انکشافات کر ڈالے ،
اور بتایا کہ میں مردوں کو نہلانے کا کام کرتی ہو ہو اور ایک مرتبہ ایک فوتگی ہوگئی تھی جس پر مجھے اس وقت فو ت ہوئی ہوئی لڑکی کے منہ میں تعویذ رکھنے کا کہا گیا اور ساتھ ہی بھاری رقم بھی آفر کی گئی جس میں نے قبول کرتے ہوئے بات مان لی اور یہی کیا ،
اور اس کے بعد اس لڑکی کے بھائی کا انتقال ہوگیا جو کہ اس لڑکی کی بہن کا انتقال 15 دن کے بعد ہوا اور مجھے دوبارہ یہی کرنے کا کہا گیا میں نے پھر سے یہی کیا
اور اس وقت پھر سے اس خاندان میں ایک اور ن و ت ہوئی ۔ اور مجھے اس بات کا بارے میں علم ہوا کہ وہ جا د و کے لئے کر رہے تھے اور جائیداد ہتھیانے کے لیے لیے یہ سارا کچھ کیا گیا تھا ،
اس پر عالمی دین نے کہا کہ تمہارا نکاح بھی نہیں رہا تمہارے شوہر کو چاہیے کہ تمہیں طلاق دے دے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ تم نے بہت بڑا گناہ کیا ہے جو کہ کسی ق ت ل کر نے کے برابر ہے اور اس لیے ہو سکتا ہے کہ اللہ تمہیں کبھی بھی معاف نہ کرے ۔