فرانسیسی سفیر اور کےتحریک کے سربراہ سے متعلق مطالبات کا کیا ہوا؟صحافی کے سوال پر مفتی منیب نے کیا جواب دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )حکومت اور تحریک کے مابین مذاکرات کامیاب ہو چکے ہیں اور طے پانےوالے معاہدے کے نکات سامنے آ گئے ہیں ۔ اس حوالے سے نے مفتی منیب الرحمان سے سوال پوچھا لیا کہ فرانسیسی سفیر اور کےتحریک کے سربراہ سے متعلق مطالبات کا کیا ہوا؟سوال کے جواب میں مفتی منیب نے کہاکہ سب طے ہوگیا ہے،ایک اور سوال کالعدم کا لفظ، کیا نام نیکٹا کی

فہرست سے نکل رہاہے؟ کا جواب دیتے ہوئے مفتی منیب نے کہاکہ آپ اسے آئین و قانون کے دائرے میں فعال سیاسی جماعت کے طورپردیکھیں گے۔واضح رہے کہ سابق چیئرمین رویتِ ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن نے حکومت کو گارنٹی دی ہے کہ آئندہ کالعدم تحریک تشدد کی راہ اختیار نہیں کرے گی ۔ تفصیلات کے مطابق تحریک کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر حکومتی وفد کی سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس میں حکومت کی جانب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر موجود تھے جبکہ تحریک کی نمائندگی مفتی منیب الرحمان کر رہے تھے۔مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک کے درمیان اتفاق رائے سے معاہدہ طے پا گیا ہے، کسی ناخوشگوار واقعے سے پہلے معاہدہ ہونا خوش آئند ہے، جوش پر ہوش کا غالب آنا خوش آئند ہے۔ان کا کہنا تھا حکومت کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ اسلام اور پاکستان کی فتح ہے، معاہدے کی تفصیلات مناسب وقت پر سامنے آ جائیں گی، آنے والے دنوں میں معاہدے کے مثبت نتائج بھی سامنے آئیں گے۔ذرائع کے مطابق مفتی منیب الرحمان نے گارنٹی لی ہے کہ آئندہ تحریک سیاسی جماعت کی طرح اپنے کام کو جاری رکھے گی۔انہوں نے بتایا کہ اس معاہدے کی رو سے ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کریں گے جبکہ وزیر قانون پنجاب، سیکرٹری وزارت داخلہ اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کمیٹی کے رکن ہوں گے جبکہ تحریک کی جانب سے مفتی غلام غوث بغدادی اور حفیظ اللہ علوی اس کمیٹی کے رکن ہوں گے، کمیٹی آج ہی سے فعال ہو جائے گی اور اپنا کام شروع کر دے گی۔مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ اس طرح کا نہیں ہے کہ دوپہر کو دستخط کیے جائیں اور شام کو کہا جائے کہ اس معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں ہے، جن افراد نے بھی معاہدے کے لیے مثبت اقدامات کیے ان سب کا شکر گزار ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *