پاکستان (نیوز اویل)، دسمبر 1957 کو اسٹیٹ بینک نے پہلی بار سو روپے کا نوٹ جاری کیا جس پر قائداعظم محمد علی جناح کی تصویر چھپی ہوئی تھی ۔ یہ قائداعظم کی تصویر والے پہلے نوٹ تھے۔
یہ نوٹ کراچی لاہور اور موجودہ بنگلہ دیش یعنی ڈھاکہ سے جاری ہوئے تھے اور ان نوٹوں کا رنگ سبز تھا جن پر ایک طرف قائداعظم کی تصویر چھپی ہوئی تھی اور دوسری طرف بادشاہی مسجد کی تصویر چھپی ہوئی تھی اس وقت اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر عبدالقادر تھے اور ان نوٹوں پر ان کے دستخط تھے ۔
نوٹس جاری ہونے کے بعد اس پر اعتراضات کیے گئے اور مذہبی علماء نے نوٹوں پر قائداعظم کی تصویر ہونے پر اعتراضات کیے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک غیر اسلامی طریقہ ہے اور ان نوٹوں کو واپس لینے کی درخواست کی مذہبی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ۔ اس کے علاوہ وہ ڈاک کی ٹکٹوں پر 25 دسمبر 1966 میں پہلی بار قائد اعظم کی تصویر چھپی ۔ اس سے پہلے انیس سو اڑتالیس میں بہاولپور کی ریاست نے ایک ایسا ٹکٹ جاری کیا جس پر قائد اعظم محمد علی جناح کے علاوہ بہاولپور کی ریاست کے امیر صادق محمد خان عباسی کی تصویر بھی چھپی ہوئی تھی لیکن باقاعدہ طور پر قائد اعظم کی تصویر والے ڈاک کے ٹکٹ 1966 میں ہی شائع ہوئے تھے۔