پاکستان (نیوز اویل)، ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس جلد ہی بلائے جانے کا امکان ہے جس کے اندر تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سے ووٹنگ کی جائے گی اور فیصلہ سنایا جائے گا ۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کو سرپرائز دینے کی پوری تیاری کر لی ہے اسپیکر قومی اسمبلی سے پارٹی حکم عدولی کرنے والے اور رکن کے خلاف پیشگی درخواست دی جائے گی۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت منخرف حکومتی رکن کو ووٹ دینے کی اجازت ہی نہیں ہوگی ۔ حکومت کی طرف سے ایک رکن صرف قومی اسمبلی کے اجلاس میں جائے گا اور باقی سب اپوزیشن کے ارکان ہوں گے جنہیں 172 ووٹ پورے کرنے ہوں گے ۔
وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اسپیکر قومی اسمبلی کو ایک تحریری درخواستیں دی جائے گی جس کے اندر یہ لکھا ہوگا کہ ان کی پارٹی کا کوئی بھی رکن ایوان کے اندر نہیں جائے گا اور اگر کوئی بھی پارٹی کارکن پارٹی کے خلاف جانے کی کوشش کرے گا تو اس کا ووٹ نہیں مانا جائے گا اور اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی پاکستان تحریک انصاف فی الحال ان سارے قوانین کے حوالے سے بات چیت کر رہی ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ ان کی اس درخواست کو مان سکے۔