پاکستان (نیوز اویل)، قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے حوالے سے اتحادیوں میں کافی اختلاف رائے دیکھنے کو مل رہا ہے ، تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا مسلہ آن پڑا ہے جس میں کچھ جماعتوں نے اتفاق ظاہر کیا ہے اور کچھ اس سے انکار کر رہی ۔
قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے بحث تب دیکھنے میں آئی ہے جب ملکی حالات مزید بگڑتے جا رہے ہیں ، خزانے میں کچھ نہیں بچا اور مہنگائی روز بروز بڑھ رہی ہے اور ڈالر دو سو کے قریب پہنچنے کو ہے ۔
ذرائع کے مطابق یہ بات زر بحث ہے کہ اگر تو پیٹرولیم مصنوعات میں سبسڈی ختم کر دی جاتی ہے تو مہنگائی کا ایک طوفان برپا ہو جائے گا جس کو قابو کرنا انتہائی نا ممکن ہو گا ۔ اور اگر ایسا ہوتا ہے تو حکومت میں
موجود سیاسی جماعتوں کی سیاست ختم ہو جائے گی اگلے انتخابات میں ان کو ووٹ ملنے کے امکانات ہی نہیں بچیں گے اور اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو یہ ڈر کھائے جا رہا ہے کہ کیسے تمام اخراجات حکومت برداشت کر سکے گی کیوں کہ خزانے بالکل خالی ہو چکے ہیں اور حکومت دونوں صورتوں میں ہی پس جائے گی ۔
کالم نگاروں کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کر کے اپوزیشن جماعتوں نے اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مار لی ہے اس سے بہتر تھا کہ عمران خان کی حکومت کی مدت کو پورا ہونے دیا جاتا ، اب عمران خان کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور
اور حکمران جماعتیں شدید دباؤ میں آئی ہوئی محسوس ہو رہی ہیں ۔ وزیراعظم شہباز شریف کے بیرون ملک کے دورے بھی کچھ کامیاب نہیں رہے کس نے رہی سہی کسر پوری کرتے ہوئے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔