لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثوں سے متعلق کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کی درخواست ضمانت کی مخالفت کردی۔
اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ نے لاہور ہائیکورٹ (ایل ایچ سی) میں جمع کرائے گئے اپنے جواب میں کہا ہے کہ نیب نے خواجہ آصف کے خلاف اثاثوں کا آغاز قانون کے مطابق کیا ہے کیونکہ اثاثے اس کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتے۔
نیب کا مزید کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں جواب دینے میں ناکام رہی ہے۔ بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی درخواست مسترد کرنے کی عدالت سے استدعا کی ہے کیونکہ ان کے خلاف ابھی تحقیقات جاری ہے۔
اثاثوں کا معاملہ
اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ نے الزام عائد کیا کہ لاہور میں ایک بینک چپراسی نے سینئر افسران کے حکم کے بعد خواجہ آصف کے بینک اکاؤنٹ میں 28 ملین روپے جمع کرائے ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف کے بھتیجے خواجہ سلطان نے اپنے چچا کے بتانے کے بعد اپنے بینک اکاؤنٹ میں 20 ملین روپے جمع کرا دیئے ہیں۔
ایک سینئر سیاسی کارکن رانا عبدالوحید نے آصف کے اکاؤنٹ میں 30 ملین روپے جمع کرائے تھے اور نیب کو بتایا تھا کہ یہ رقم آصف نے انہیں دی ہے۔
ایک اور سیاسی کارکن سرمد اعجاز نے آصف کے بینک اکاؤنٹ سے 50 لاکھ روپے نکال کر رقم حوالے کردی تھی۔
دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف جہاں سے یہ پیسہ کمایا گیا اس سے متعلق نیب کے سوال کا جواب دینے میں ناکام رہا تھا۔