ایک زمانہ جب لتا منگیشکر کا مداح تھا وہ استاد سلامت علی خاں کی دیوانی تھیں۔ استاد سلامت کو اپنے عہد کا تان سین مانا گیا۔ لتا منگیشکر نے استاد سلامت علی خاں سے ٹوٹ کر محبت کی اور انھیں شادی کی پیشکش بھی کی تھی لیکن ہر لازوال محبت کی طرح اس کا انجام بھی ناکامی ٹھہرا تھا۔
اس محبت کا آغاز 50 کیدہائی میں ہوا ۔ لتا منگیشکر کا شعبہ فلم کی پس پردہ موسیقی اور استاد سلامت کا میدان خیال گائیکی، ٹھمری اور کافی کے ساتھ لے کاری تھا۔ دونوں کسب کمال کے لحاظ سے معیار اور معراج کے سنگھاسن پر براجمان تھے۔استاد سلامت نے اپنی زندگی میں کہا تھا کہ لتا بائی کوئی عام فنکارہ نہیں ہیں۔’انھیں ہندو سماج میں ایک دیوی مانا جاتا ہے، ہندوستان سمیت پوری دنیا میں ہندو لتا منگیشکر کو اوتار سمجھتے ہیں۔ اس لیے لتا سے میری شادی ہونا آسان معاملہ نہیں تھا۔
اس وقت مجھے یوں لگا اگر میں نے لتا سے شادی کر لی تو کم از کم یہ ہو سکتا ہے کہ مجھے اور لتا کو نقصان پہنچا دیا جائے لتا منگشیکر مرہٹہ اور برہمن ہونے کے ساتھ انمول گائیکہ ہیں اس لیے اس فرق کو اچھی طرح سمجھتی تھیں۔ انھیں یہ امتیاز اور اعزاز حاصل ہوا کہ وہ پس پردہ گائیکی جیسے کمرشل میوزک میں ’ایکسیلینس‘ کہلائیں اور سرسوتی دیوی مان لی گئیں۔