پاکستان (نیوز اویل)، معروف فوڈ چین نے مکھیاں بھگانے کے لیے حیرت انگیز ٹوٹکے کا استعمال کر لیا، کیا واقعی یہ ٹوٹکا عمل کرے گا سوال اٹھ گئے
۔
برسات کے موسم میں بارش کے بعد طرح طرح کے کیڑے مکوڑے اور حشرات الارض نکل آتے ہیں۔ ان میں مکھی اور مچھر بہت عام ہیں۔ مکھیوں اور مچھروں کی بھرمار ان علاقوں میں اور بھی زیادہ ہوتی ہے جہاں
صفائی کا خاص انتظام نہیں ہوتا اور بارش کا پانی کا کئی کئی دن کھڑا رہتا ہے۔ پاکستان میں کراچی میں ایسا عموما برسات کے موسم میں دیکھنے کو ملتا ہے جب بارشوں کا پانی سڑکوں پر کھڑا ہو جاتا ہے اور ہر طرف مکھیاں مچھر ہوتے ہیں۔
یہ مکھی اور مچھر ڈھابوں اور ہوٹل والوں کے لئے وبال جان بن جاتے ہیں۔ وہ لوگ ان سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے طرح طرح کی تراکیب استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔
ان میں سے کچھ ٹوٹکے تو موثر ہوتے ہیں لیکن کچھ ترکیبیں بس تھوڑا وقت کام دینے کے بعد ناکارہ ثابت ہو جاتی ہیں۔
حال ہی میں دیکھا گیا کہ کراچی میں واقع ایک نجی
فوڈ چین والوں نے مکھیاں بھگانے کے لیے ایک نئی ترکیب استعمال کی جو دیکھنے میں تو بہت منفرد تھی۔ لوگ اسے دیکھ کر حیران بھی ہوئے لیکن اسے بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
دیکھنے میں آیا کہ ملازم ریستوران کے باہر کوکاکولا سپرے کا رہا تھا۔ یہ بات انتہائی حیران کن تھی کیونکہ جو مشروب ریستوران کے اندر لوگوں کو کھانے کے ساتھ پینے کے لئے دیا جارہا ہے وہی مشروب ریستوران کے باہر مکھیوں کو زہر کے طور پر دیا جا رہا ہے۔
اس واقعہ نے لوگوں کے ذہنوں میں بہت سے سوال ابھارے کہ کیا کوکا کولا میں واقعی کیڑے مار صلاحیتیں ہوتی ہیں؟ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی
ہے کہ عام طور پر جو بھی ڈرنکس پئے جاتے ہیں ان میں تیزابیت کی اتنی مقدار موجود ہوتی ہے کہ وہ کیڑے مکوڑوں کو مارنے کے لیے موثر ثابت ہوسکتے ہیں۔
کیونکہ ان مشروبات میں شوگر کی مقدار کافی ہوتی ہے لہٰذا ان کو سپرے کیا جائے تو مکھیاں ان کے اوپر آ جاتی ہیں اور پھر وہیں اس میں موجود تیزابیت کی وجہ سے مر جاتی ہیں۔
اب جب ایک مشروب میں تیزابیت کی اتنی مقدار موجود ہے کہ وہ با آسانی کیڑے مکوڑوں کو مار سکتی ہے وہ پینا چاہیے؟ یہ سوال ہمیں خود سے کرنا چاہیے کہ کیا ایسے مشروبات ہمیں اپنی خوراک کے ساتھ استعمال کرنے چاہئیں یا نہیں؟