پاکستان (نیوز اویل)، میرے مرنے کے بعد میرے سر کو گنجا کر دینا ۔۔ جانیے ان مشہور شخصیات کی منفرد اور حیرت انگیز آخری وصیتوں کے بارے میں جو سب کو حیران کر دیتی ہیں
۔
مرنے سے پہلے انسان جو خواہش کا اظہار کرتا ہے وہ عام طور پر اس انسان کی وصیت کہلاتی ہے۔ اکثر لوگ ایسی وصیت کر کے جاتے ہیں جس کو سن کر سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے کہ اس کے پیچھے کیا حکمت ہے۔
پاکستان کے مایہ ناز جاز سماجی کارکن اور انسانیت کا درد دل میں رکھنے والے انسان کے بارے میں بات کی جائے تو فورا عبدالستار ایدھی کا نام ذہن میں آتا ہے۔ عبدالستار ایدھی نے اپنی زندگی انسانیت کی خدمت کے
لئے وقف کر دی اور مرتے وقت بھی انہوں نے اپنے بیٹے کو وصیت کی تو یہ کہا کہ میں نے جو کپڑے پہن رکھے ہیں، مجھے انہی میں دفن کرنا اور مرنے کے بعد میرے اعضاء کو عطیہ کر دینا۔
پیپلزپارٹی کے بانی اور پاکستان کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو سزائے موت سے چند گھنٹے پہلے معلوم ہوا کہ انہیں سزائے موت دی جانے والی ہے۔ انہوں نے وصیت لکھنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کاغذ پر قلم کے
ذریعے وصیت لکھی۔ لیکن کہا جاتا ہے کہ ان کو پھانسی دینے کے بعد ان کی وصیت کو جلا دیا گیا۔
نپولین بونا پارٹ فرانس کا مشہور حکمران تھا۔ اس نے وصیت کی کہ مرنے کے بعد مجھے گنجا کردیا جائے اور
میرے بال میرے دوستوں اور احباب میں تقسیم کر دیئے جائیں۔ سننے میں یہ وصیت نہایت حیران کن ہے لیکن جب ایسا کیا گیا تو معلوم ہوا کہ نپولین کے بالوں میں زہر کے ذرات ملے ہیں۔ اس سے پتہ چلا کہ نے نپولین کو زہر دے کر مارا گیا تھا۔
فاطمہ ثریا بجیا کی خدمات اردو ادب کے لئے ناقابل بیان ہیں۔ انہوں نے بہت سے بہترین ڈرامے لکھے۔ انہوں نے مرنے سے پہلے اپنے بھائی انور مقصود کو یہ وصیت کی کہ مرنے کے بعد ان کی تصاویر اور انٹرویو کو ٹی وی پر نشر نہ کیا جائے۔