پاکستان (نیوز اویل)، اسلام میں پڑوسیوں کے بہت زیادہ حقوق ہیں اور پڑوسیوں کا خیال رکھنے کا کہا گیا ہے اور پڑوسیوں سے بے خبر رہنے والے سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے
آپ کے پڑوسیوں میں کیا خوشی ہے کیا غم ہے آپ کو پتہ ہونا چاہئے اور آپ کو ان کے ہر خوشی اور غم میں شریک ہونا چاہیے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ ”واللہ! وہ ایمان والا نہیں ، واللہ! وہ ایمان والا نہیں، واللہ! وہ ایمان والا نہیں۔
عرض کیا گیا کون یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ جس کے شر سے اس کا پڑوسی محفوظ نہ ہو۔ صحیح بخاری 6016۔
ایک اور جگہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف فرما تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جبرائیل علیہ السلام مجھے اس طرح بار بار پڑوسی کے حق میں وصیت کرتے رہے کہ مجھے خیال گزرا کہ شاید پڑوسی کو وراثت میں شریک نہ کر دیں۔“صحیح بخاری
6015 ،
اس حدیث مبارکہ سے واضح طور پر سامنے آ جاتا ہے کہ پڑوسیوں کے کتنے زیادہ حقوق ہیں اور ان کے حقوق کا خیال رکھنا ضروری ہے اور اللہ تعالی پڑوسیوں کے حقوق کے حوالے سے بھی سوال جواب کریں گے ،
اور ساتھ ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک اور جگہ فرمایا کہ جو شخص اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے اور اللہ تعالی کی خوشنودی چاہتا ہے وہ اپنے پڑوسیوں کا خیال رکھے۔