مورخہ 11 اگست 2021 کو پاکستان کی مشہور اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے سوشل میڈیا پر آگاہ کیا کہ سابقہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کی لندن سے میڈیکل رپورٹ آگئی ہے جس میں ان کو سفر کرنے سے منع کیا گیا ہے۔
فاروقی کا مزید کہنا ہے کہ برطانیہ سے تصدیق شدہ، نواز شریف کی حالیہ میڈیکل رپورٹس سامنے آ گئیں ہیں۔ بتاریخ 8 جولائی 2021۔
برطانوی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ نوازشریف فی الحال سفر نہیں کر سکتے۔
علاج اُنکا برطانیہ میں ہی ہونا چاہئے اور انہیں عوامی مقامات سے دور رہنا چاہئے اور طِبّی سہولیات کے قریب ہونا چاہئیے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پچھلے 4 دہائیوں سے براجمان وزیراعظم نے اپنے دور میں ایسا کوئی ہسپتال نہیں بنایا کہ جہاں پر ان کا علاج ہو سکے؟
دوسرا کیا یہ اکیلے ہی اس پاکستان میں اتنا بیمار ہوئے ہے کہ ان کا علاج پاکستان میں ہو نہیں سکتا ؟