معروف صحافی ،کالم نگار اور سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ عمران خان آجکل اسمبلیاں توڑنے پر تُلے ہوئے ہیں،خبر یہ ہے کہ اسمبلیاں توڑنے کا لیٹر ٹائپ ہورہا تھا کہ “بڑے بھائی” کو خبر ہوگئی،ہوسکتا ہے عمران خان کو اسمبلیاں توڑنےسے فائدہ ہوجائے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ ڈسکہ کے ایک حلقے میں الیکشن کو صاف شفاف بنانا ممکن ہے،الیکشن کمیشن کے فیصلوں سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن اچھی بات ہے الیکشن کمیشن آزادانہ کام کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین نے سارے ممبران لاکر سامنے کھڑے کردیے ہیں اور وہ انہیں عدالت بھی اپنے ساتھ لے کر گئے،شوگر انڈسٹری نے عمران خان کے موقف کو مسترد کردیا ہے۔
پرویزخٹک سے کوئی تنہائی میں مل کر پوچھے تو وہ کہے گا غلط ہورہا ہے، خیبرپختونخوا میں بھی جہانگیرترین کا حصہ ہے، وہ پلاننگ کرسکتا ہے، زراعت میں تبدیلیاں لایا ہے، بروقت ادائیگیاں کرتا ہے،عمران خان نے یہ محاذ کھول کر بڑی غلطی کی ہے،صلح کا دروازہ کھلا ہوا تھا، پیغامات بھی ہوتے تھے،
شاہ محمود قریشی کہتے وہ خود مل لیں،اب جہانگیرترین کو پیپلزپارٹی بھی کھینچ رہی ہے،جہانگیرترین لندن میں منصوبہ بندی اور رابطے کرتا رہا، جہانگیرترین تنہا تحریک انصاف کو زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے، ارکان ان کی عزت کرتے ہیں، عمران خان تو آدھا ہاتھ ملاتے ہیں۔
ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانے کا خواب دیکھ رہی ہے، تین صوبوں میں وہ اکثریت میں نہیں آسکتے، بلاول کی فی الحال شخصیت بھی نہیں ہے،اسٹیبلشمنٹ ہی نہیں چاہتی، ن لیگ بھی کھینچ رہی ہے لیکن “بڑا بھائی” کہتا ہے بالکل نہیں،نوازشریف نے توپیغامات بھی بھیجے لیکن وہ نہیں ملا، معذرت کی کہ میں نے حکومت سے آپ کو نکلوایا لیکن ہم کیسے اکٹھے چل سکتے ہیں؟
ہارون الرشید نے کہا کہ جہانگیرترین جب شہبازشریف کے ساتھ رہے تو کام کیا، پرویزالٰہی کے ساتھ بھی کام کیا، ہر جماعت میں ایک “بڑا بھائی” بیٹھا ہوا ہے،اس طرح سب کا بھی ایک “بڑا بھائی” ہے۔انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ خبر یہ ہے کہ اسمبلیاں توڑنے کا لیٹر ٹائپ ہورہا تھا کہ “بڑے بھائی” کو خبر ہوگئی،پھر معاملہ رک گیا، عمران خان آج کل اسمبلیاں توڑنے پر تُلے ہوئے ہیں، ہوسکتا ہے عمران خان کو اسمبلیاں توڑنے سے فائدہ ہوجائے،ان کے اردگرد چار پانچ آدمی ہیں جو لڑائی پرتُلے ہوئے ہیں۔