کراچی: وفاقی حکومت نے 306 کلومیٹر طویل سکھر حیدرآباد موٹر وے کی تعمیر کے راستے میں آنے والی تمام مالی اور تکنیکی رکاوٹوں کو دور کردیا ہے۔ جسے وزیر اعظم عمران خان نے سندھ کے لئے اعلان کردہ ترقیاتی پیکیج کا سب سے بڑا منصوبہ قرار دیا ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقیات اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیرصدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے حالیہ اجلاس میں سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبے سمیت متعدد امور اٹھائے گئے جن میں کچھ مسائل درپیش تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس تازہ پیشرفت کے ساتھ ہی مزید کاروائیوں کے لئے اس منصوبے کو رواں ماہ میں باضابطہ طور پر شروع کیا جاسکتا ہے۔
مسٹر عمر نے ایک ٹویٹ میں کہا: “آج پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی زیرصدارت میٹنگ جس میں ہم نے سکھر حیدرآباد موٹر وے پروجیکٹ کے لئے وائبلٹی گیپ، فنڈ اور ٹرانزیکشن ڈھانچے کو اختیار دیا۔ یہ موٹروے وزیر اعظم کے اعلان کردہ سندھ ترقیاتی پیکیج کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا۔
دریں اثنا، ایک ذرائع نے بتایا کہ اس منصوبے میں 191 ارب روپے کی لاگت سے بلڈ آپریٹر ٹرانسفر (بی او ٹی) کی بنیاد پر 306 کلومیٹر لمبی سبز فیلڈ سکس لین ایکسیس کنٹرول موٹروے کی تعمیر کا تصور کیا گیا ہے۔