پاکستان (نیوز اویل)، ایک ممتاز سعودی عالم دین دین نے بتایا کہ وہ یمن گئے اور وہاں پر ایک سیمینار تھا جس میں کافی ڈاکٹرز اور نرسیں شریک تھیں اور بائیولوجی سے تعلق رکھنے والے افراد بہت تعداد موجود تھے ۔
انہوں نے کہا کہ میں بھی اس سمینار میں شریک ہوا تو ایک ڈاکٹر جو کہ غیر مسلم تھے وہ اپنی نئی ریسرچ کو لے کر سامنے آئے تھے اور انہوں نے کہا کہ ابھی ابھی نہیں ریسرچ کی گئی ہے جس کے مطابق تکلیف کا احساس انسان کی جلد کو ہی ہوتا ہے ہے جیسے کہ اگر کسی کو انجیکشن لگتا ہے تو اس کا درد صرف جلد کو ہوتا ہے اور اس کے بعد وہ درد ختم ہو جاتا ہے تو اس لیے یہ نئی تحقیق کی گئی ہے جس کے مطابق انسان کو تکلیف کا احساس اس کی جلد پر ہی ہوتا ہے۔
مفتی صاحب نے کہا کہ میں نے ان سے کہا کہ یہ تو چودہ سو سال پرانی بات ہے آپ یہ کیسے نہیں تحقیق کر سکتے ہیں تو وہ حیران ہوگئے تو میں نے ان کو قرآن پاک کی آیت پڑھ کر سنائی جس کا ترجمہ یہ تھا “جن لوگوں نے ہماری آیتوں سے کفر کیا ، ہم انہیں آگ میں ڈال دیں گے ، اور جب ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ان کی کھالیں تبدیل کردیں گے تاکہ وہ عذاب چکھتے جائیں ، یقینا اللہ تعالیٰ غالب حکمت والا ہے ۔ ” یہ آیت سورت نساء کی تھی تو انہوں نے کہا کہ جب میں نے اس کا ترجمہ پڑھ کر سنایا تو وہ ڈاکٹر بہت حیران ہوا اور اس نے اور لوگوں سے بھی اس کے بارے میں پوچھا تو ایک سال کے بعد جب میری ان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے اسلام قبول کر لیا تھا اور انہوں نے بتایا کہ صرف اس آیت کی وجہ سے انہوں نے نہیں 500 اور لوگوں نے اسلام قبول کیا۔