پاکستان (نیوز اویل)، حال ہی میں کرپٹو کرنسی ایکسچینج کو نوٹس جاری کیا گیا ہے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے انکشاف کیا ہے کہ کرپٹو کرنسی کی آڑ میں پاکستانیوں سے تقریباً بیس ارب روپے اینٹھے گئے ہیں۔
آن لائن اپلیکشنز کے ذریعے پاکستانیوں کو دھوکا دیا گیا ہے اور ان ایپلی کیشنز میں اپنے ساتھ مزید افراد کو شامل کرنے پر بھاری منافع دینے کا لالچ دیا جاتا ہے جیسے یہ اپلیکشنز استعمال کرنے والے لوگ اپنے جاننے والوں کو ان اپلیکیشن کو فالو کرنے کے لیے اپنے ساتھ ایڈ کرتے ہیں اور ان لوگوں کے کارٹ میں مزید پوائنٹس ایڈ کر دیے جاتے ہیں اس طرح سے یہ فیک اپلیکشنز اپنا دائرہ وسیع کرتی ہیں اور لوگوں کو الگ الگ طریقوں سے لوٹ رہی ہیں۔
سائبر کرائم نے بائینانس کے پاکستان میں جنرل منیجر کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور اس کے علاوہ وہ بائینانس اور امریکہ کے ہیڈ کوارٹر میں بھی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے اور یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کرپٹو کرنسی سے منی لانڈرنگ بھی ہو رہی ہے ۔مزید بتایا گیا ہے کہ 12 ایسی ایپلی کیشن تھیں جو کہ بائینانس سے رجسٹر تھیں اور ان آپریشنز کے ذریعے فراڈ کیا گیا فراڈ کا پتا تب چلا جب دسمبر میں یہ ایپلی کیشنز اچانک کام کرنا بند ہوگی تھیں۔