گزشتہ روزسابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف پاکستان تشریف لے آئے اور عوام کو پتہ بھی نہ چلا۔۔۔ پاکستانی ہکا بکا ۔جی جناب آج جو بریکنگ نیوز لے کر ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں اسے سن کر آپ تو آپ ۔۔ ہم بھی تا حال ششدر ہیں ۔ ہوا کچھ یوں ہے کہ پاکستانمسلم لیگ (ن ) کے جو جیالے اپنے لیڈر ، سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے کہ وہ پاکستان کب لوٹیں گے ان کیلئے اطلاع ہے کہ میاں صاحب کل پاکستان تشریف لائے تھے اور انہوںنے ماشا اللہ سے کورونا ویکسین کی پہلی خوراک بھی لگوا لی ہے ۔
یہاں تک خبر تو آپ نے سن لی اور یقیناً حیران بھی ہو چکے ہونگے تاہم اب جو ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں اسے جا ن کر آپ یقیناً اپنا سر پیٹ لیں گے ۔ جی ناظرین ۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کی کورونا ویکسین لگانے کے معاملے میں پُھرتیوں کا نیا کارنامہ سامنے آ یا ہے جس کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویکسی نیشن کا جعلی اندراج کردیا گیا ہے ۔ اس حوالے سے محکمہ صحت ذرائع بتا رہے ہیں کہ نواز شریف کے شناختی کارڈ پر ویکسین کا جعلی اندراج ہوا اور نہ صرف اندرا ج ہوا ہے بلکہ اسے نادرا کے پورٹل پر اپ لوڈ کر دیا گیا ہے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے شناختی کارڈ پر گذشتہ روز ویکسی نیشن کا اندراج کیا گیا، اندراج میں نوازشریف کو سائنوویک کی پہلی خوراک لگائی گئی ہے۔ذرائع کوٹ خواجہ سعید اسپتال کے مطابق سابق وزیراعظم کی ویکسین کی انٹری نوید الطاف نامی ویکیسنیٹر نے کی اور طُرفہ تماشہ تو یہ سابق وزیر اعظم کو سائنو ویک کی دوسری ڈوز کے لئے 20 اکتوبر کو بھی بلایا گیا ہے۔
ترجمان محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ نواز شریفکے شناختی کارڈ کا اندراج لاہور کے کوٹ خواجہ سعید ویکسی نیشن سینٹر میں ہوا، نوازشریف کی ویکسی نیشن معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ جعلی انٹری کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی کہ کس شفٹ میں فیک انٹری کی گئی۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں شہریوں کو کورونا ویکسین کی خوراکیں لگائی جا رہی ہیں۔ رواں ماہ ہی محکمہ ہیلتھ اور خفیہ اداروں نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے کورونا ویکسین لگائے بغیر بوگس انٹریاں کرنے والے گروہ کو گرفتار کیا تھا۔ صوبہ پنجاب کے ضلع لودھراں میں محکمہ ہیلتھ اور خفیہ اداروں نے بڑی کارروائی کی ۔
کارروائی کے دوران کوروناویکسین لگائے بغیر بوگس انٹریاں کرنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا۔ڈپٹی کمشنرعمران قریشی نے بتایا کہ ابتدائی طور پرگروہ میں شامل 3 نوجوان ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور ملزمان کے قبضے سے موبائل فون اور دیگر اشیا بھی برآمد کرلی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ایک موبائل شاپ میں جعلی انٹریاں کی جاتی تھیں اور ہیلتھ آفس کے پاس ورڈ لگا کر انٹری کی کنفرمیشن کی جاتی تھی، ملزمان بیرون ملک جانےوالوں سے 5 ہزار اور دیگر سے 2 ہزار روپے تک لیتے تھے۔
خیال رہے کہ پنجاب میں بغیر ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بنوانے میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن جاری ہے۔ جعلساز لوگوں کے جعلی سرٹیفیکٹس بنواتے اور شہریوں سے پیسے بٹورتے ہیں۔ محکمہ صحت پنجاب نے ایکسپو سینٹر میں جعلی سرٹیفکیٹ بنانے والے شخص کو بھی حراست میں لیا تھا۔