پاکستان (نیوز اویل)، پاکستان میں شیر سستا بھینس مہنگی ہوگئی
۔
شیر کو جنگل کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور یہ عام طور پر بہت مہنگا جانور تصور کیا جاتا ہے۔ لیکن حال ہی میں انکشاف ہوا کہ لاہور کے سفاری پارک میں شیر کو اتنا
سستا بیچا گیا کہ اس کی قیمت بھینس سے بھی کم تھی۔ لاہور کے سفاری پارک کی انتظامیہ کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ اخراجات پورے کرنے کے لیے جانور بیچ رہے ہیں۔
سفاری پارک کے شیر کی قیمت محض ڈیڑھ لاکھ ہے جو کہ آج کل بھینس کی قیمت سے بھی کم ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پچھلے سال پارک کی انتظامیہ کی طرف سے 14 شیر فروخت کئے گئے اور اس سال اگست کے پہلے ہفتے میں نو شیر اور تین شیرنیاں یعنی کل 12 شیر فروخت کیے جانے ہیں۔
جانور فروخت کرنے کے معاملے پر سفاری پارک کی انتظامیہ کا یہ موقف ہے کہ پارک میں مزید شیر رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔ اس لیے ان شیروں کو نیلام کر دیا جاتا ہے اور شیر پالنے کے شوقین افراد کے ہاتھ بیچ دیا
جاتا ہے۔ سفاری پارک کا رقبہ 142 ایکڑ ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پارک میں جگہ کی کمی نہیں ہے لیکن انتظامیہ کو اخراجات پورے کرنے کے لیے جانوروں کو بیچنے کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔
پارک میں ایک سال میں دس سے بارہ شیروں کی پیدائش ہوتی ہے۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق سفاری پارک میں اس وقت 40 شیر موجود ہیں۔ یہ شیر ایک دن میں
8 سے 9 کلو گوشت کھا لیتے ہیں۔ یہ افریقی نسل کے ہیں۔ شیروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے کھانے پینے اور دیکھ بھال کے اخراجات پورے کرنا انتظامیہ کے بس میں نہیں لہٰذا وہ شیر بیچنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔