وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی سربراہی میں پاکستان کے لیے اپنی ترجیحات کو جغرافیائی سیاست سے جیو معاشیات میں منتقل کردیا ہے۔
وزیر خارجہ اسلام آباد میں پاک ہنگری ڈائیلاگ سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے اس تبدیلی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نئی معاشی سلامتی کی مثال بن جائے گی۔
“وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں میری حکومت ، ہمارے شراکت داروں کے ساتھ پاکستان کے تجارتی اور معاشی تعلقات کو بڑھانے کے لئے بہت اہمیت دیتی ہے۔ تبدیل شدہ پاکستان کی توجہ جغرافیائی سیاست سے جیو اقتصادیات کی طرف جارہی ہے۔
“ہمارے معاشی تحفظ کے نئے نمونے میں تین ضروری ستون ہیں: امن ، ترقی کی شراکت داری اور رابطے۔”
قریشی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے شروع کی گئ پالیسی اصلاحات سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کا باعث بنی ہے ۔
“ہماری سرمایہ کاری کی پالیسی مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے یکساں سلوک کی پیشکش کرتی ہے۔ اب تمام معاشی شعبے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے کھلے ہیں۔”
وزیر خارجہ نے ہنگری کی کمپنیوں اور کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ آکر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور پاکستانی کاروباری اداروں کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے مواقع کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے قابل تجدید توانائی ، بجلی کی گاڑیاں ، تعمیر ، آئی ٹی اور سیاحت جیسے کلیدی شعبوں میں نئی مراعات متعارف کروائی ہیں۔