پاکستان (نیوز اویل) ، بجلی کس طرح اور کب مدینہ منورہ میں آئی اور اس سے پہلے کس طرح مسجد نبوی میں روشنی کی جاتی تھی آج کل ایک بلب کی تصویر بھی بہت زیادہ وائرل ہو رہی ہے جو کہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نصب کیا جانے والا پہلا بلب تھا
لیکن اس سے پہلے مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کس طرح روشنی کی جاتی تھی اس پر اظہار خیال کریں گے، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ سب سے پہلے مسجد نبوی میں روشنی کرنے کے لیے
کھجور کے پتوں کو جلا کر روشنی کی جاتی تھی اور یہی طریقہ کئی سالوں تک استعمال ہوتا رہا اور اس کے بعد پہلی بار حضرت تمیم الداری رضی اللہ عنہ مٹی کے دیے
کے ساتھ مسجد نبوی میں روشنی کی وہ جب فلسطین سے مدینہ منورہ آئے تو انہوں نے مٹی کے دیے میں تیل ڈال کر روشنی کی جس کے بعد یہ سلسلہ نو ہجری میں شروع ہوا اور یہ پہلا دیا تھا جو مسجد نبوی میں روشن کیا گیا تھا ،
عثمانی خلیفہ سلطان عبد الحمید کے دور میں بہت سے کام کیے گئے اور سن 1200 ہجری میں انہوں نے مدینہ منورہ میں اور بھی بہت سی تکنیکی کام کیے اور انہوں نے سن 1300 ہجری میں مدینہ منورہ میں سب سے پہلا بلب لگایا جو کہ مسجد نبوی میں لگایا گیا تھا
اور جس وقت مسجد نبوی میں میں پہلا بلب لگایا گیا اس وقت وہاں پر 600 مٹی کے دیے روشن ہوتے تھے ، جب عثمان نے خلیفہ سلطان عبد الحمید نے 1325 ہجری میں میں پہلی مرتبہ مسجد نبوی کو بجلی سے متعارف کیا اور بلب سے روشن کیا گیا اور عثمانی خلیفہ سلطان عبد الحمید کے بعد شاہ عبد العزیز کے دور میں بھی مدینہ منورہ میں بہت سی ترقیاتی کام کیے گئے
اور اس وقت تقریبا ساڑھے پچیس سو بلب نصب کر دیے گئے تھے گو کہ اس وقت کے بعد مدینہ منورہ میں ترقی نے گھر کر لیا اور روز بروز نئی ایجادات ہونے لگی اور لوگ نئی چیزوں سے متعارف ہونے لگے
اور ترقی کے دور کا آغاز ہو گیا اور آج سوشل میڈیا پر ایک بلب کی تصویر بہت زیادہ وائرل ہے جو کہ وہی بلب ہے جو کہ مسجد نبوی میں پہلی بار لگایا گیا اور اس کے بعد مدینہ منورہ میں ترقی کی نہیں منزلیں طے ہونے لگی ۔
In 1802 Humphry Davy invented a battery which called as “Electric Arc lamp”
after this other scientists worked on it and after 1875 Thomas Edison first invented the actual light bulb, and after 1960 Nick Holonyak invented the first LED bulb.