پاکستان (نیوز اویل)، کھانے کی ٹھیک ترتیب ذیابطیس اور موٹاپے جیسے امراض سے بچا سکتی ہے!
۔
آج کل سب سے عام امراض میں موٹاپا اور ذیابیطس
شامل ہیں۔ یہ امراض لوگوں میں اتنے عام ہو چکے ہیں، حالانکہ یہ نہایت خطرناک ہیں۔ ان سے بچنا بہت زیادہ مشکل نہیں ہے۔ اگر تھوڑی سی احتیاط سے کام لیا جائے تو ذیابیطس اور موٹاپے سے بچا جا سکتا ہے۔
عام طور پر سبزیاں، پروٹین، سلاد وغیرہ کھانے کے بعد یا کھانے کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے وزن بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ صرف یہ ضروری نہیں کہ غذا متوازن ہو بلکہ اس کو صحیح وقت پر صحیح ترتیب
سے لینا سب سے زیادہ اہم ہے۔ ورنہ متوازن غذا کھانے کے باوجود بھی فائدے حاصل نہیں کیے جا سکتے۔
کھانے کی ترتیب یوں ہونی چاہیے کہ سب سے پہلے
پروٹین والے کھانوں کو کھایا جائے جن میں سلاد، سبزیاں اور گوشت شامل ہیں۔ جب پروٹین والا کھانا کھا لیا جائے تو پھر کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں کھائی جائیں۔
کھانے کے شروع میں کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں کھانے کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ یہ جلدی جلدی خون میں شامل ہو کر گلوکوز کو بڑھا دیتی ہیں۔ اگر ان کو بعد میں کھایا جائے تو ان کے خون میں شامل ہونے کے عمل کل کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔
سب سے بڑی غلطی جو کھانے کے دوران کی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ کھانے کے آخر میں پانی پی لیا جاتا ہے۔ اگر کھانے کے آخر میں پانی پیا جائے تو یہ گلوکوز کو خون میں جلدی حل کر دیتا ہے جس سے جسم میں گلوکوز کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے۔
مناسب مقدار میں فائبر کا استعمال اچھی صحت کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ یہ ہاضمے کے نظام کو صحت مند رکھتا ہے۔ فائبر بلاوجہ بھوک لگنے سے روکتا ہے۔ اس لیے یہ یہ موٹاپے سے بچاتا ہے۔
اگر ذیابیطس اور موٹاپے جیسی بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ کھانے میں میٹھے کی مقدار کو مناسب رکھا جائے۔ بے جا میٹھا کھانے سے موٹاپا اور ذیابیطس دونوں لاحق ہو سکتی ہیں۔
ورزش اور واک کو اپنی روٹین کا حصہ بنائیں اور کھانے میں زیادہ سے زیادہ پروٹین اور فائبر کا استعمال کریں۔ خ
کھانے کے اوقات درست رکھیں اور کھانے کی ترتیب کو صحیح کر لیں تو یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں ہی مہلک بیماریوں سے بچا سکتی ہیں۔