پاکستان (نیوز اویل)، حامد میر پاکستانی سینئر صحافی ہیں ان کے ایک کالم میں انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات چیت کی ہے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون عمران خان کو ہٹا کر زرداری کو وزیراعظم کی سیٹ پر بٹھانے کے لیے تیار ہے اس بات پر نہ تو کسی اور کو یقین آ رہا ہے اور نہ ہی نہ مجھے یقین آ رہا ہے ۔
یہ بات شہباز شریف کی طرف سے سامنے آئی ہے کہ نواز شریف صاحب تحریک عدم اعتماد کے لیے تیار ہے لیکن وزیراعظم بننے کے لیے تیار نہیں ہے وہ زرداری کو وزیراعظم کی سیٹ پر بٹھانے کے لیے تیار ہے لیکن زرداری نے ابھی فی الحال اس حوالے سے کوئی جواب نہیں ۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سیاسی شہید بننے والے ہیں ۔
یہ کہا گیا کہ پاکستان ڈوب رہا ہے اسے بچا لیا جائے تو زرداری کا کہنا تھا کہ اللہ پاکستان کی حفاظت کرے اور اس گفتگو کے بعد دو دن کے بعد زرداری اور بلاول لاہور پہنچے اور انہوں نے شہباز شریف مریم نواز اور حمزہ شہباز شریف سے ملاقات کی اور ساتھ ہی ساتھ زداری نے چوہدری برادران سے بھی ملاقات کی۔ تصویر کا دوسرا پہلو فی الحال کوئی نہیں دیکھ رہا اگر عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے سے کامیاب ہو جاتے ہیں تو کیا اس سے کیا گیا معاہدہ منسوخ کردیا جائے گا کیا مہنگائی ختم ہو جائے گی کیا اگلے آنے والے مجھے وزیراعظم کے لیے کوئی مشکلات نہیں ہوں گی۔