اسلام آباد (این این آئی)وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد نے سینیٹ میں وقفہ سوالات میں اپوزیشن کو مشورہ دیا ہے کہ بلین ٹری سونامی کے تحت لگائے گئے درخت گوگل ارتھ پر دیکھ سکتے ہیں۔سینیٹ میں وقفہ سوالات میں وزارت موسمیاتی تبدیلی نے تحریری جواب میں بتایا کہ جون 2021 تک بلین ٹری سونامی میں ایک ارب 70 لاکھ پودے لگائے جا چکے ہیں،
پودوں کی کامیاب افزائش کا تناسب 75 سے 90 فیصد ہے۔جواب میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا میں 39 کروڑ، پنجاب میں 6 کروڑ 86 لاکھ، سندھ میں 40 کروڑ 83 لاکھ، بلوچستان میں 61 لاکھ، آزاد کشمیر میں 11 کروڑ اور گلگت بلتستان میں 2 کروڑ 23 لاکھ پودے لگائے گئے۔اس دوران سینیٹر پلوشہ خان نے سوال کیا کہ خیبر پختونخوا میں تو لگائے گئے درختوں کو سات سال ہو گئے ہیں، باقی صوبوں میں بھی درختوں کو بھی دو تین سال ہو چکے ہیں لہٰذا وزیر ہمیں بتائیں کہ کونسی جگہ پر جاکر ہم ان لہلاتے جنگلوں کو دیکھ سکتے ہیں کہ ہمارا دل خوش ہو جائے۔اس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ کچھ جگہوں پر موجود جنگلوں میں درخت لگائے گئے اور کچھ بالکل بنجر علاقوں میں ہیں، آپ گوگل ارتھ پر جاکر لگائے گئے درخت دیکھ سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ بنجرعلاقوں میں لگائے گئے درخت فضائی جائزے سے نظر آتے ہیں۔عرفان صدیقی نے سوال کیا کہ درختوں کو گننے کا کیا طریقہ کار ہے؟ کونسی ایسی طلسماتی نظر ہے جو تمیز کرے کہ کونسا درخت پہلے سے لگا ہے اور کونسا ابھی لگایا گیا ہے؟دوسری جانب وزارت ایوی ایشن ڈویڑن نے تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ تین سالوں میں پی آئی اے کے خسارے میں اضافے کی بجائے نمایاں کمی نوٹ کی گئی ہے، 2018 میں پی آئی اے کو 67327 ملین، 2019 میں 52602 ملین اور 2020 میں 34643 ملین روپے خسارہ ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ پی آئی اے کو فعال اور نفع بخش ادارہ بنانے کیلئے ہمیں ان روٹس کو بند کرنا ہو گا جہاں خسارہ ہے، لاہور اسلام آباد روٹ پر کوئی پرواز نہیں کیونکہ لوگ موٹر وے سے جانے کو ترجیح دیتے ہیں۔