اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) دنیا بھر کی طرح اسلام آباد میں بھی یوم استحصال کشمیر منایا گیا، جگہ جگہ پوسٹر آویزاں کئے گئے، سرینا ہوٹل کے سامنے ایک پوسٹر آویزاں کیا گیا جس میں نریندر مودی کو ایک خون پینے والی بلا کی صورت میں پیش کیا گیا اور ساتھ لکھا گیا کہ مودی امن تباہ کرنے والا ہے اگر آپ اس بات سے متفق ہیں تو ہارن بجائیں۔ جس پر کئی صارفین نے ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا۔
اس پر ایک صارف نے لکھا کہ جہاں بولنے کی ضرورت ہوتی ہے وہاں دو منٹ کی خاموشی اختیار کرتے ہیں جہاں خاموش رہنا ہو وہاں ہارن بجاتے ہیں۔ دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر آنے تک بھارت سے مذاکرات نہیں ہو سکتے، کشمیر کے آزادی تک پاکستان میں کوئی چین سے نہیں بیٹھے گا، بھارت کی تمام تر سازشوں کے باوجود پاکستان مضبوط ہو رہا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو یوم استحصال کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاؤس سے ڈی چوک تک کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلی نکالی گئی۔
ریلی میں وفاقی وزیر برائے داخلہ شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف ڈاکٹر بیرسٹر فروغ نسیم، وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی اعوان سمیت دیگر وفاقی وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ریلی کے موقع پر سائرن بجائے گئے اورایک منٹ کے لئے خاموشی اختیار کی گئی۔ ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آج کے دن 2 سال قبل جموں و کشمیر کے عوام کا استحصال کیا گیا۔
بھارت نے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کر دیا۔ پاکستان بھارت کے اس اقدام سے اتفاق نہیں کرتا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کا بٹوارا جس اصول پر ہوا تھا اور اس کے نتیجہ میں پاکستان اور بھارت معرض وجود میں آئے تھے، بھارت نے کشمیر میں اس اصول کو پامال کیا۔ اس اصول کے مطابق مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ بننا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پر ڈوگرا راج میں جو مظالم کئے گئے بھارت نے ان مظالم کا سلسلہ آج بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو پیلٹ گن سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہزاروں کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ ہزاروں خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔بھارت نے مقبوضہ جموں کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کررکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے اپنی قرار دادوں میں کشمیریوں کو ان کا حق خوداردیت دینے کا وعدہ کررکھا ہے۔ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کے تناظر میں ان کا حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔
دنیا نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کر لی لیکن کشمیری اس پر خاموش نہیں بیٹھے۔ ہر کشمیری بچہ اپنی پیدائش کیبعد بھارتی مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں۔ آزاد کشمیر میں صورتحال پر امن ہے۔ میڈیا آزاد ہے۔ سفارتکاروں کو آزاد جموں و کشمیر کے حالات کے جائزہ کے لئے وہاں کا دورہ کرایا گیا۔
دوسری طرف بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں میڈیا کو نہیں جانے دیا جاتا۔ وہاں کرفیو نافذ ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے طول وعرض میں پھر بھی آزادی کا علم بلند کئے ہوئے ہیں۔ کشمیر کی آزادی تک پاکستان کا کوئی بھی فرد چین سے نہیں بیٹھے گا۔ کشمیریوں نے اپنے حق خود ارادیت کیحصول کے لئے طویل جدوجہد کی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عالمی فورمز پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑا۔ پاکستان اور کشمیری عوام نے اقوام متحدہ پر اعتماد کا اظہار کیا لیکن بھات اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پس پشت ڈال دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ 30 سے 40 لاکھ غیر کشمیریوں کو کشمیر کا ڈومیسائل جاری کیا گیا۔ بھارت اس اقدام کے ذریعے وہاں حالات تبدیل کرناچاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اپنے ملک میں اقلیتوں سے انسانیت سوز سلوک کررہا ہے اور یہی سلوک کشمیریوں سے بھی کررہا ہے۔ انہوں نے بھارت کو خبر دار کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی سازشوں کے باوجود پاکستان ایک مضبوط ملک بن کر ابھررہا ہے۔ پاکستان کشمیریوں کو آزادی دلا کررہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آگ سے کھیل رہا ہے۔
بھارت میں غربت بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت نے امن کا پرچار کیا تاہم پاکستان کشمیر میں حالات معمول پر آنے تک بھارت سے مذاکرات نہیں کرے گا۔ جب تک بھارت 5 اگست 2019 کو کئے گئے اقدامات واپس نہیں لیتا اس وقت تک مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ریلی کے اختتام پر شہدا کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔