اسلام آباد(یواین پی)نیم کے درخت کی یہ خاصیت ہے کہ اسے اینٹی سیپٹک مانا جاتا ہے۔ اسے مختلف بیماریوں اور مسائل کے لیے استعمال کیاجاتا ہے۔ اس کااستعمال ادویات میں کر کے ان کو مہلک بیماریوں کے علاج کے قابل بنایا جاتا ہے۔
نیم کے پتے، پھو ل، چھال، ٹہنیاں اور جڑیں سب ہیمفید ہیں اور کسی نہ کسی بیماری کے لیے زیر استعمال آتی رہتی ہیں۔ یہ اپنے تلخ ذائقے کی وجہ سے مہلک بیماریوں کے لیے مفید مانا جاتاہے۔ نیم کے پتوں کو زیادہ مقدار میں استعمال کر نا خطرناک ہو سکتا ہے اس لیے احتیاط کریں۔یو ں تو نیم کے پتے بخار، انفیکشن، جلد کے امراض، دانتوں کی بیماریوں اور بلڈ پریشر کے لیے بھی استعمال ہو تے ہیں۔ لیکن اس کا استعمال شو گر کے لیے بے حد مفید ہے۔اسے بلڈ شو گر کو کنٹرول کر نے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
نیم کے پتوں کا شربت شوگر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ نیم کے پتوں کو پیس کر ان کو چھان لیں اور ان میں سے نکلنے والے عرق میں شہد ملا کر پی لیں۔(کیو نکہ یہ کڑوا ہو تا ہے۔ اس لیے شہد ملانے میں حر ج نہیں لیکن اس کا اثر اس کی کڑواہٹ میں ہے۔)ایک مٹھی نیم کے پتے کچی حالت میں کھانے سے شو گر کنٹرول رہتی ہے۔اسے سلا د کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے (زیادہ پتے کھانے سے گریز کریں یہ مسائل کا سبب بن سکتی ہے)۔
بیس نیم کے پتے آدھا لیٹر پانی میں ابال لیں۔ جب اس کا رنگ سبز ہو جائے تو چھان کر پی لیں۔نیم کے پتوں کا پاؤڈر بنا کر ایک چمچ ایک گلاس پانی میں شامل کر کے صبح نہار منہ پی لیں۔نیم کے پتے پیس کر ان کو نہار منہ کھا لیں یا پانی میں شامل کر کے پی لیں۔نیم کی چائے بھی شو گر کے مریضوں کے لیے بہترین ہے۔ ایک کپ بو ائل کر کے اس میں نیم کے پتے شامل کریں۔ ابال آنے پر پی لیں۔