پاکستان (نیوز اویل)، حال ہی میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کی گئی ہے جس میں ان کی حالت بہتر نہ ہونے کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا ہے۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف اپنی بیگم کو بہت یاد کرتے ہیں اور ان کی جدائی میں نواز شریف کا دل ٹوٹا ہوا ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہنا تھا کہ نواز شریف اگر بغیر علاج کے واپس آ جاتے ہیں اور جیل کاٹتے ہیں تو اس صورت میں ان کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے اور ان کے دل کا مرض بڑھ سکتا ہے ۔ اس لیے جب تک وہ مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہو جاتے تب تک وہ سفر نہیں کر سکتے ۔ ڈاکٹر شال کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف اس حالت میں سفر کرتے ہیں اور ان کو کرونا ہو جاتا ہے تو ان کی سانسیں رک سکتی ہیں اور موت واقع ہو سکتی ہے ۔
اس کے علاوہ ڈاکٹروں نے نواز شریف کو صحت مند غذا ، ورزش اور تناؤ سے آزاد جسمانی سرگرمیوں کا مشورہ دیا ہے اور کرونا کی ہی وجہ سے نواز شریف کی اینجیو گرافی تاخیر کا شکار ہو رہی ہے اس کے علاوہ ڈاکٹر شال کا کہنا تھا کہ حالیہ چیک اپ کے دوران نواز شریف کو شدید زہنی دباؤ میں مبتلا پایا گیا ہے جو کہ ان کی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے اور قید تنہائی ، دل کا عارضہ اور ان کی اہلیہ کا غم ان کی حالت مزید خراب کر دے گا ۔ اس لیے نواز شریف کو ابھی سفر کرنے کی بالکل بھی اجازت نہیں دی جا سکتی۔