پاکستان (نیوز اویل)، چھلکے بھی صحت کے لیے کئی مفید فائدے رکھتے ہیں!!
۔
دنیا میں کئی لوگ ایسے موجود ہیں جو خوراک کی شدید قلت کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ بہت سے لوگ
ایسے ہیں جن کے پاس کھانا اتنی وافر مقدار میں موجود ہے کہ وہ اسے ضائع کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ خوراک کی قلت کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ خوراک کی تقسیم منصفانہ نہیں ہے۔ جن لوگوں کے پاس
کھانے کے لیے وافر مقدار میں خوراک میسر ہے وہ اس کو ضائع کرتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے دنیا میں بہت سے افراد بھوکے رہ جاتے ہیں۔
یہ ایک نہایت ضروری امر ہے کہ کھانا ضائع کرنے سے
اجتناب کیا جائے۔ ہمارے لئے یہ نہایت حیران کن بات ہوگی کہ پھلوں اور سبزیوں کے چھلکے بھی نہایت مفید ہیں جن کو ہم پھینک دیتے ہیں۔ ان میں بھی وافر مقدار میں غذائیت موجود ہوتی ہے۔
انڈے روزمرہ استعمال کی غذا ہیں۔ ان کے چھلکے عام طور پر پھینک دیے جاتے ہیں۔ حالانکہ انڈے کے چھلکے کیلشئم کی وافر مقدار اپنے اندر رکھتے ہیں۔ اگر انڈے
کے چھلکوں کو پھینکا نہ جائے بلکہ پیس کر ان کا پاؤڈر بنالیا جائے اور کھانوں میں اس کو ڈال کر استعمال کیا جائے تو جسم میں کیلشیم کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔
تربوز ایک مفید پھل ہے جو جسم سے پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔ اس کا چھلکا سخت ہوتا ہے اور عام طور پر کھانے میں استعمال نہیں ہوتا اور پھینک دیا جاتا ہے۔ اس کے چھلکے کو پھینکا نہ جائے بلکہ سرکے میں ڈال کر اچار بنا لیا جائے تو یہ نہایت لذیذ غذا کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔
گوبھی پکانے کے لیے اس کا پھول استعمال کیا جاتا ہے جبکہ پتے پھینک دیے جاتے ہیں۔ گوبھی کے پتے اپنے اندر وٹامنز، منرلز اور آئرن کی وافرمقدار رکھتے ہیں اور ان کو ساگ بنانے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
گاجر کے چھلکے میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے۔ اس کو کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کے لئے کھانوں میں ڈال سکتے ہیں، چاہے وہ میٹھے کھانے ہو یا نمکین۔
ہم
کیلے کے چھلکے کو بھی پکا کر کھایا جاسکتا ہے۔ اس میں کیلشیم اور میگنیشیم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ لہسن کے چھلکے، سٹرابری اور جامن کے پتے بھی خوراک میں شامل کر لیے جائیں تو جسم کو بھرپور غذائیت مل سکتی ہے اور یہ مفید چیزیں ضائع ہونے سے بچ سکتی ہیں۔