اہم خبریں

اشاعتِ قرآن مجید کے ایکٹ میں مزید ترمیم کرنے کا بل منظور

اسلام آباد (این این آئی)مجلسِ قائمہ برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے اشاعتِ قرآن مجید (غلطیوں سے پاک طباعت اور ریکارڈنگ)کے ایکٹ، میں مزید ترمیم کرنے کا بل منظور کر لیا جبکہ مجلسِ قائمہ نے مسلم عائلی قوانین آرڈیننس، میں مزید ترمیم کرنے کا بِل اسلامی نظریاتی کونسل کے حوالے کردیا۔ مجلسِ قائمہ کا اجلاس عزت مآب اسعد محمود، ایم این اے و چیئرمین مجلسِ قائمہ برائے

مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاس میں ہوا۔ مجلسِ قائمہ نے اشاعتِ قرآن مجید (غلطیوں سے پاک طباعت اور ریکارڈنگ)کے ایکٹ، میں مزید ترمیم کرنیکے بل پر غور کیا۔ مجلسِ قائمہ کو بتایا گیا کہ پاکستان میں قومی سطح پر قرآن پاک کی حفاظت اورمعیارِ طباعت کو یقینی بنانے کے لیے کوئی ادارہ موجود نہیں ہے۔ لہذا مرکزی سطح پر ایک قرآن بورڈ بنا کر قرآن پاک کی طباعت اور معیار کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موجودہ قانون میں ترمیم ضروری ہے۔ اسی طرحقرآن مجید کے شہید شدہ اوراق یا پرانے نسخوں کی حفاظت یا ریسائکلنگ کے بارے میں بھی کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ لہذا مجلسِ قائمہ نے اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے متفقہ طور پر اشاعتِ قرآن مجید (غلطیوں سے پاک طباعت اور ریکارڈنگ)کے ایکٹ، میں مزید ترمیم کرنے کا بل منظور کرلیا۔ مجلسِ قائمہ نے مسلم عائلی قوانین آرڈیننس، میں مزید ترمیم کرنے کیبِل پر بھی غور کیا مگر مجلسِ قائمہ نے متفقہ طور پر بِل اسلامی نظریاتی کونسل کو ارسال کر دیا تاکہ وہ شریعت کی روشنی میں اس بل کے بارے میں اپنا نظریہ پیش کریں۔ مجلسِ قائمہ نے ممبر قومی اسمبلی نوید عامر جیوا کی طرف سے پیش کیے گئے قومی کمیشن برائے حقوقِ غیر مسلمین کی تشکیل کے لیے احکام وضع کرنے کے بل اور ممبر قومی اسمبلی جیمز اقبال کی طرف سے پیش کیے گئے قومی کمیشن برائے اقلیتاں کی تشکیل کے

لیے احکام کرنے کے بل کو بھی زیرِ غور لایا مگر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے مجلسِ قائمہ کو بتایا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم کے تحت اقلیتوں کے لیے قومی کمیشن پہلے ہی بنا دیا ہے۔ تاہم کمیشن کو مستقل بنیادوں پر بنانے اور چلانے کے لیے جلد ہی ایک سرکاری بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

لہذا فی الحال دونوں اقلیتی ممبران کی طرف سے پیش کیے گئے بلوں پر غور نہ کیا جائے۔ چنانچہ مجلسِ قائمہ نے دونوں بلوں پر غور اگلے اجلاس تک ملتوی کر دیا۔ مجلسِ قائمہ کو بتایا گیا کہ برطانیہ کے ایک نجی پارلیمانی گروپ نیایک من گھڑت رپورٹ شائع کی ہے جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں خصوصا قادیانیوں

کے حقوق اور زندگیاں محفوظ نہیں۔ مجلسِ قائمہ نے وضاحت کی کہ اس رپورٹ کو مجلسِ قائمہ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔ نیز اس کے بارے میں ایک مذمتی قرارداد جلد ہی قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ تاہم مجلسِ قائمہ نے وزارتِ خارجہ کو ہدایت کرتے ہوئے توقع کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ مجلسِ

قائمہ نے وزارتِ خارجہ سے اس سلسلے میں ایک مبسوط رپورٹ بھی طلب کر لی۔ مجلس قائمہ کے اجلاس کی صدارت، چیئرمین اسعد محمود نے کی، جبکہ ممبران مجلس قائمہ برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سلیم رحمان، صاحبزادہ صبغت اللہ، محمد بشیر خان، پرنس محمد نواز الائی، جناب مجاہد علی، چوہدری جاوید اقبال

وڑائچ، جمشید تھامس،چوہدری فقیر احمد، محترمہ بیگم طاہرہ بخاری، کیسو مل کھیل داس، مہر ارشاد احمد خان، پیر سید فضل علی شاہ جیلانی، شاہدہ اختر علی، نوید عامر جیوا، ایم این اے/محرک اور محسن نواز رانجھا، ایم این اے/محرک کے علاوہ ڈاکٹر نور الحق قادری، وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے شرکت کی۔ اجلاس میں ، سیکرٹری، وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی علاوہ کئی اعلی سول افسران نے بھی شرکت کی۔

Ali Goher

Recent Posts

حجامہ کئی بیماریوں کے علاج میں معاون ! لیکن کیسے؟

پاکستان (نیوز اویل)، حجامہ ایک قدیم طبی عمل ہے جس میں جسم کے مخصوص نقاط…

3 months ago

بجلی کا بل زیادہ آرہا ہے تو خواتین یہ کام کریں ۔۔ بجلی کے بل میں بچت کرنے کی یہ آسان ٹپ آپ کو فائدہ پہنچائے گی

پاکستان (نیوز اویل)، خواتین بجلی کے بل میں بچت کے لیے کئی کام کر سکتی…

3 months ago