عمران خان اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے لیے احتساب عدالت میں مرضی کے ججز لگانے کی تیاریاں کر رہے ہیں،عطاء اللہ تارڑ کا دعویٰ

لاہور(این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ عمران نیازی نے نئے نیب آرڈنینس کے زریعے اپنے آپ کو اور اپنے وزرا ء کو این او آر دیا ہے،نیب آرڈنینس پر دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی ،عمران خان اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے لیے احتساب عدالت میں مرضی کے ججز لگانے کی تیاریاں کر رہے ہیں،چیئرمین نیب کی

تعیناتی حکومت اور اپوزیشن کے مشورے سے ہی ہو سکتی ہے ،حکمرانوں کو بھاگنے نہیں دیںگے ۔ان خیالات کااظہار عطاء اللہ تارڑ نے ایف آئی کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ شہباز شریف فیملی کے خلاف اس وقت کیس بنایا گیا جب وہ کوٹ لکھپت جیل میں پابند سلاسل تھے ،ڈیڑھ سال میں ایف آئی اے نے کوئی تحقیقات نہیں کیں ،شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت منظور ہوئیں تو آیف آئی اے نے ایف آئی آر درج کی ۔ایف آئی اے نے 56 وولیم کا ریفرنس دائر کیا ۔کوٹ لکھپت میں تحقیقات کے آغاز کے 4 ماہ بعد دوبارہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو طلب کیا گیا ۔ایف آئی اے نے جو جو سوالات کیے تو ہم نے جوابات جمع کروائے ۔عدالت نے جب ایف آئی اے افسران سے تحقیقات کا پوچھا گیا تو کسی نے جواب نہیں دیا ۔ایف آئی اے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ ہم تحقیقات میں عدم تعاون کر رہے ہیں ،ایف آئی اے نے جب طلب کیا ہم حاضر ہوتے ہیں ،جب پیشی ہوتی ہے تو شہباز شریف اور حمزہ شہباز حاضر ہوتے ہیں ،ایف آئی اے چاہتا ہے کہ عمران نیازی اور شہزاد اکبر کی منشا کے مطابق جوابات دئیے جائیں ایسا ممکن نہیں ۔انہوںنے کہاکہ لندن کی عدالت نے کہا ہے کہ کوئی کرپشن نہیں کی گئی ۔حکومت چاہتی ہے کہ شہباز شریف کو پابند سلاسل کیا جائے ۔انہوںنے کہاکہ عمران نیازی نے نئے نیب آرڈنینس کے زریعے اپنے آپ کو اور اپنے وزرا کو این او آر دیا ہے۔نیب آرڈنینس پر دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی ،چینی آٹا بجلی مافیا کو بھی این او آر دیا گیاہے ،عوام کے اربوں روپے لوٹنے والے کو این او آر دیا گیاہے ۔علی امین گنڈا پور خود شہد کھاتے ہیں اور لوگوں کو چینی نہ کھانے کے مشورے دے رہے ہیں ۔ حکمرنوں کو این او آر نہیں لینے دینگے بھر پور مذمت کریں گے ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے لیے احتساب عدالت میں مرضی کے ججز لگانے کی تیاریاں کر رہے ہیں ۔چیئرمین نیب کی تعیناتی حکومت اور اپوزیشن کے مشورے سے ہی ہو سکتی ہے نیب آرڈنینس کالاقانون ہے کئی ارب کے ڈاکوں کو تحفظ دینے کی کوشش کی گئی ہے ۔ہم حکمرانوں کو بھاگنے نہیں دیں گے ۔شہباز شریف کبھی رمضان شوگر مل کے ڈائریکٹر نہیں رہے بھرپور دفاع کریں گے ۔ایف آئی اے کو رسوائی کے بغیر کچھ نہیں ملے گا ،جب ہمارے دور میں نیب قوانین میں ترامیم کی تجویز دی گئی تو پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ مخالفت کی تھی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *