مری میں سیاحوں کے ساتھ بد ترین برتاؤ۔۔۔ حقیقت سامنے آگئی!

پاکستان (نیوز اویل)، مری میں سیاحوں کے ساتھ ہوٹل مالکان کی طرف سے بہت برا سلوک کیا گیا ہے ۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ ہوٹل مالکان کا کہنا تھا کہ موسم جیسا بھی ہے یا جیسی بھی بری صورتحال ہے ایک کمرے کا ایک رات کا کرایہ پچاس ہزار سے کم ہرگز نہیں ہوگا ۔ ایک سیاح نے نے بتایا کہ اس سے ہوٹل میں رکنے کا کرایا ستر ہزار روپے مانگ لیا گیا جس کی اس کے پاس رسید بھی ہے اور بہت بحث کے بعد 40000 پر اس نے ایک رات کے لیے کمرہ لیا ۔

سیاحوں کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ بضد تھے کہ کرایا کم کیا جائے کیوں کہ ان کے پاس اتنی رقم نہیں تھی کہ وہ ایک کمرے کے لیے چالیس 70 ہزار روپے ادا کرسکیں لیکن ان کی کسی نے نہیں سنی اور وہی لوگ جب گاڑیوں میں ٹھہرے تو اس وقت حالات زیادہ خراب ہوگئے ۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ مری میں ہونے والے اس حادثے میں ہوٹل مالکان کا بھی برابر ہاتھ ہے۔

ہوٹل کے کرائے کے علاوہ پانی کی بوتلوں ، انڈو بسکٹ وغیرہ کی قیمتیں بھی بہت بڑھا دی گئی تھی ایک صاحب نے بتایا کہ انڈہ پانچ سو روپے کا دیا جا رہا تھا پانی کی بوتل تین سو سے پانچ سو روپے تک کی دی جا رہی تھی اور پانچ روپے والا بسکٹ 30 روپے کا بیچا جا رہا تھا ۔

یاد رہے مری میں شدید برفباری اور گاڑیوں کے برف میں پھنس جانے کی وجہ سے 23 افراد ہلاک ہوئے ہیں جو کہ گاڑیوں میں کاربن مونو آکسائیڈ کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے حکومت نے ان کے لواحقین کے لئے فی کس کے حساب سے آٹھ آٹھ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *