اہم خبریں

ج۔ن۔گ بدر کا اصل واقعہ!حق و باطل کا عظیم معرکہ، حیران کن حقائق سامنے آگئے۔۔۔

پاکستان (نیوز اویل)، ج ن گ بدر اسلام اور کفر کا سب سے پہلا مشہورترین معرکہ ہے۔ یہ جنگ مکہ اور مدینہ کے درمیان موجود بدر کے مقام پر لڑی گئی۔ اس جنگ میں تعداد اور اسلحہ کے لحاظ سے مسلمان بہت پستہ حالی کا شکار تھے۔ مسلمانوں میں انصار ومہاجرین، بوڑھے، بچے اور جوان ملا کر کل 313 مجاہدین نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر قیادت کفار کے ایک عظیم لشکر سے نبرد آزما تھے۔

پوری اسلامی فوج کے پاس چھ کے زرہیں اور 8 تلواریں تھیں۔ کفار کا لشکر تقریبا 1000 جنگجوؤں پر مشتمل تھا جن کے پاس 100 بہترین گھوڑے 700 اونٹ اور قسم قسم کے ہتھیار تھے۔ اس جنگ میں مسلمانوں کی گھبراہٹ اور بے چینی قدرتی بات تھی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر جاگ کر اللہ سے دعا فرماتے رہے کہ اگر آج یہ چند لوگ ہلاک ہو گئے تو قیامت تک روئے زمین پر تیری عبادت کرنے والا کوئی موجود نہ ہو گا۔ صبح کے وقت نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے آیات جہاد کی تلاوت فرمائی اور بشارت بھی دی کہ اگر مجاہدین صبر کے ساتھ میدان جنگ میں ڈٹے رہے تو اللہ ان کے لئے آسمان سے فرشتوں کی فوج بھیجیےگا۔

محاذ کے دوران پانچ ہزار فرشتوں کی فوج میدان جنگ میں اتری اور جنگ کا نقشہ بدل گیا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ
مہاجرین کا جھنڈا لہرا رہے تھے جبکہ حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ انصار کے علمبردار تھے۔
جنگ بدر میں کفار کے 70 آدمی قتل ہوئے اور 70 گرفتار ہوئے۔ ان قتل ہونے والوں میں قریش کے بڑے بڑے نامور سردار شامل تھے جو بہادری اور سپہ سالاری میں ثانی نہ رکھتے تھے۔ مسلمانوں میں کل 14 مجاہدین نے شہادت پائی جن میں چھ مہاجرین اور آٹھ انصار تھے۔ مسلمانوں کو بے تحاشہ مال غنیمت ملا جو کفار چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔
اللہ تعالی نے جنگ بدر اور فرشتوں کی فوج کا تذکرہ قرآن کریم میں بھی فرمایا ہے۔ جنگ بدر میں مسلمانوں کی کم تعداد اور نہ ہونے کے برابر جنگی سامان کے باوجود فتح مسلمانوں کا مقدر بنی جو اس بات کی دلیل ہے کہ فتح و نصرت تعداد اور سامان جنگ کی فراوانی پر ہی منحصر نہیں بلکہ فتح کا دارومدار نصرت خداوندی پر ہے۔ وہ چاہتا ہے تو فرشتوں کی فوج آسمان سے اتار کر مسلمانوں کی امداد فرما دیتا ہے اور مسلمان کفار کے عظیم الشان لشکروں کو تہس نہس کرکے فنا کے گھاٹ اتار دیتے ہیں۔ مگر اللہ تعالی نے اس کے لئے دو شرائط رکھی ہیں۔ ایک صبر اور دوسری تقوی۔ اگر مسلمان صبر و تقوی کا دامن تھامے ہوئے آئے اللہ کی مدد پر بھروسا کر کے میدان جنگ میں اتر جائیں تو ہر محاذ پر فتح مسلمانوں کا مقدر بنے گی اور کفار ذلیل و رسوا ہو جائیں گے۔

newsavail

Recent Posts

حجامہ کئی بیماریوں کے علاج میں معاون ! لیکن کیسے؟

پاکستان (نیوز اویل)، حجامہ ایک قدیم طبی عمل ہے جس میں جسم کے مخصوص نقاط…

3 months ago

بجلی کا بل زیادہ آرہا ہے تو خواتین یہ کام کریں ۔۔ بجلی کے بل میں بچت کرنے کی یہ آسان ٹپ آپ کو فائدہ پہنچائے گی

پاکستان (نیوز اویل)، خواتین بجلی کے بل میں بچت کے لیے کئی کام کر سکتی…

4 months ago