اونٹ کے باڑے میں نماز پڑھنے سے کیوں منع کیا گیا ہے جبکہ بکریوں کے باڑے میں پڑھ سکتے ہیں۔۔۔ اونٹ کے آنسو بہت قیمتی ہوتے ہیں اور کس زہر کے اثر کو ختم کر دیتے ہیں۔۔۔ دلچسپ حقائق سے پردہ اٹھ گیا!!!

پاکستان (نیوز اویل)، اونٹ کا شمار دنیا میں پائے جانے والے قدیم ترین جانوروں میں ہوتا ہے۔ اس کے بالوں سے نفیس کپڑا بنایا جاتا ہے اور اس کی کھال سے چمڑے کی مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔
اونٹوں سے متعلق ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ اونٹ خوراک اور پانی کو چربی میں تبدیل کرکے اپنی کوہان میں محفوظ کر لیتے ہیں۔ اس طرح وہ بغیر کھائے پئے کئی دن تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

اونٹ کے پنجے اسے ریت یا برف میں دھنسنے سے بچاتے ہیں۔ ریت یا مٹی سے بچاؤ کے لئے اس کی آنکھوں پر ایک قدرتی جلی ہوتی ہے ماہرین کے دعوے کے مطابق اونٹ تین منٹ میں دو سو لیٹر تک پانی پی سکتا ہے۔

ایک حدیث کے مطابق اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھنے سے منع کیا گیا ہے جبکہ کہ اس کی اجازت بکریوں کے باڑے کی کی صورت میں دی گئی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اونٹ کبھی کبھار سانپ کو نگل لیتا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید پیاس میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ وافر مقدار میں پانی پینے کے بعد بھی وہ سیراب نہیں ہوتا۔ سانپ کو نگلنے کی وجہ سے اونٹ کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں جو بہت قیمتی تصور کیے جاتے ہیں۔ ان آنسوؤں کو چمڑے کی چھوٹی تھیلی میں محفوظ کر لیا جاتا ہے۔ یہ آنسو سانپ کے ڈسنے کا مجرد علاج ہیں۔
اونٹ کو سب سے زیادہ بغض اور کینہ رکھنے والا جانور سمجھا جاتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ساتھ یہ سب سے زیادہ صبر کرنے والا جانور بھی ہے اور اطاعت کرنے کے حوالے سے سے جانا جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *