اسلام میں توہمات یا واقعی سچ! کیا مغرب کے بعد جھاڑو دینے اور ناخن کاٹنے سے منع کیا گیا ہے۔۔۔ کیا شام کے بعد گھر سے نہ نکلنے اور رات کو برتنوں کو ڈھانپنے کے حوالے سے ہمارے دین نے کوئی حکم دیا ہے۔۔۔ حقیقت سامنے آ گئی!

پاکستان (نیوز اویل)، اسلام میں توہمات، کیا مغرب کے بعد جھاڑو دینے اور ناخن کاٹنے سے منع کیا گیا ہے؟ شام کے بعد گھر سے نہ نکلنے اور رات کو برتنوں کو ڈھانپنے کے پیچھے حکمت کیا ہے اس حوالے سے اہم باتیں سامنے آئی ہیں۔

۔
ہمارے ہاں اکثر مغرب کے بعد جھاڑو دینے، ناخن کاٹنے یا چھت پر جانے کو نہ صرف معیوب سمجھا جاتا ہے بلک اس کو دین سے بھی منسوب کیا جاتا ہے جو کہ سراسر توہم پرستی ہے۔احادیث میں میں اس بات کے حوالے ملتے ہیں ہیں کہ شام کے بعد بسم اللہ پڑھ کے گھروں کے دروازے بند کر لئے جائیں اور بچوں کو گھروں سے نکلنے دیا جائے کیونکہ کہ شام کے بعد بعد شیاطین پھیل جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ برتنوں کو ڈھانپ کر دینے کا بھی حکم ہے کیونکہ سال میں ایک رات ایسی آتی ہے جب آسمان سے امراض اترتے ہیں جو کہ ان برتنوں میں جا سکتے ہیں۔

قرآن میں بھی مسلمانوں کو کسی چیز کی اس وقت تک پیروی کرنے سے منع فرمایا گیا ہے جب تک کہ انہیں اس کے بارے میں واضع علم نہ ہو۔
جہاں تک شام کے بعد ناخن کاٹنے اور جھاڑو دینے کی بات ہے تو اس کی کہیں بھی ممانعت نہیں آئی۔ اسلام نے تو صفائی کو نصف ایمان قرار دیا ہے اور اس کا کوئی وقت مقرر نہیں کیا۔ لہذا اس کو دین سے منسوب کرنا سراسر بے بنیاد ہے اور توہم پرستی کی علامت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *