کوئی بھی حضرت بابا بلھے شاہ کی نماز جنازہ کوئی پڑھنے کو تیار کیوں نہ تھا۔۔۔ اور انہیں بھنگیوں کے ویرانے میں کیوں دفن کیا گیا۔۔۔

پاکستان (نیوز اویل)، حضرت بابا بلھے شاہ مشہور و معروف پنجابی شاعر تھے اور وہ گجرات میں پیدا ہوئے اور اس کا خاندان جلد ہی قصور شہر میں منتقل ہوگیا بلھے شاہ کا اصل نام ” عبداللہ شاہ ” تھا۔ آپ کے والد مسجد کے امام تھے اور بچوں کو دینی تعلیم دیا کرتے تھے ۔ آپ میں شاعری کا رحجان بچپن سے ہی تھا ایک مرتبہ آپ ہم عمر بچوں کے ساتھ کھیل کود میں مصروف تھے حضرت بلھے شاہ رحمۃاللہ علیہ بھی ان تفریحات میں مشغول تھے کہ ان کے والد محترم نے ان کو پنجابی میں ایک شعر پڑھتے ہوئے سنا تو بہت متاثر ہوئے ۔

 

 

حضرت بلھے شاہ رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت وارث شاہ رحمۃ اللہ علیہ دونوں ایک ہی استاد کے شاگرد رہے ہیں اور ایک موتبہ ان کے استاد کہتے ہیں کہ مجھے دو شاگرد بہت عجیب ملے ایک بلھے شاہ جس نے علم حاصل کیا اور پھر سارنگی پکڑ لی اور دوسرا وارث شاہ جو عالم بن گئے اور عالم بن کر ہیر رانجھا کے گیت گانے لگے۔

 

 

بابا بلھے شاہ کا وصال 1880 کے بعد ہوا تھا اور انہیں قصور شہر میں دفن کیا گیا تھا اور آپ کا مزار اقدس قصور میں واقع ہے جہاں ہر سال آپ کا عرس عقیدت سے منا یا جاتا ہے۔ آپ کے وصال کے حوالے سے کافی باتیں مشہور ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ حضرت بابا بلھے شاہ کو ان کی وفات کے بعد ان کی نماز جنازہ پڑھانے کے لئے منع کردیا گیا تھا کیونکہ کافی لوگوں کی شاعری کی وجہ سے اور ان کو دیکھتے ہوئے اس بات پر یقین نہیں رکھتے تھے کہ وہ مسلمان ہیں ۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *