سب سے عظیم اور ناقابل معافی گناہ۔۔۔۔۔۔

ایک مرتبہ صحابہ کرام خدمت اقدس میں موجود تھے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیا میں تمہیں ایک ایسے گناہ کے بارے میں بتاؤں

 

 

 

جو سب سے بڑا ہے؟ تو صحابہ نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور بتائے! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سب سے عظیم گناہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ہے۔

 

 

شرک کا مطلب ہے کہ شریک ٹھہرانا۔ یعنی اللہ تعالی کی وحدانیت، اس کی حاکمیت، اس کی بزرگی و برتری، اس کی صفات میں کسی کو اس کا ہم پلہ ماننا۔

 

 

جو انسان شرک کرتا ہے وہ اللہ تعالی کی وحدانیت سے انکاری ہوتا ہے اور جب کوئی اللہ کو واحد مانتا ہی نہیں تو وہ اللہ پر یقین رکھنے کا دعویٰ کیسے کر سکتا ہے۔ وہ شخص بلاشبہ مسلمان کہلانے کے لائق نہیں۔

 

 

ایک روایت کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص اگر اس حالت میں مرا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا تو وہ جہنم میں جائے گا۔

 

 

ایک مرتبہ جب بارگاہ رسالت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ کے کبیرہ گناہوں میں سے کون سے گناہ سرفہرست ہیں تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے پہلے شرک کا نام لیا۔

 

 

جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائے وہ کسی صورت بھی دائرہ اسلام میں داخل نہیں ہوسکتا۔ وہ مشرک ہو گا اور اس کا ٹھکانہ دوزخ کے علاوہ کوئی نہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی فرمایا کے اللہ تعالی ہر گناہ معاف کر دے گا سوائے شرک کے۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *