رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

پاکستان (نیوز اویل)، اللہ تعالی کو وہ لوگ بہت خوش قسمت تھے جو کسی کی مدد کرتے ہیں اور اسی کی مشکل کے وقت اس کے کام آتے ہیں ہیں اور اپنا کسی بھی طرح کا فائدہ سوچے

 

 

 

بغیر وہ شخص کی مدد کرتے ہیں اور اس کی پریشانی کو دور کرتے ہیں اللہ تعالی نے ایسے لوگوں کے لئے بہت زیادہ ثواب رکھا ہے اور ان کو دنیا میں بھی کامیابی عطا کرتا ہے اور ان کے لئے آخرت میں بڑی کامیابی رکھی ہوئی ہے ۔

 

 

 

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی فرمایا کہ اللہ تعالی کے نزدیک اس سے زیادہ بہترین شخص کوئی نہیں ہے جو کسی کو نفع پہنچائے ، اور اللہ تعالی کے نزدیک پسندیدہ عمل یہ ہے کہ تم کسی دوسرے شخص کو نفع پہنچاؤ اپنی خوشی میں شریک کروں

 

 

 

اور اگر کسی کی تنگی دور کر سکتے ہو تو وہ دور کرو کسی کا قرض اتار سکتے ہو تو وہ اتارو ، اور کسی غریب شخص کی بھوک کو مٹاؤ یہ اللہ تعالی کے نزدیک اس سے زیادہ بہتر ہے کہ تم ایک مہینے کے لیے اعتکاف میں بیٹھ جاؤ ۔

 

 

 

اللہ تعالی کے نزدیک بہترین عبادت یہ ہے کہ تم کسی شخص کی مدد کر رہے ہو اور اس میں اپنا نفع نہیں دے رہے ہو بلکہ دوسرے کا فائدہ دیکھ رہے ہو اس کی پریشانی کو دور کر رہے ہو ،

 

 

 

اور اس کے علاوہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ تم دوسروں کی پردہ پوشی کرو میں تمہاری پردہ پوشی کروں گا یعنی کسی کا کوئی راز آپ کے پاس ہو تو اس سے پردہ نہ اٹھائیں چاہے کچھ بھی ہو جائے اسے دوسروں پر افشاں نہ کرو ۔

 

 

 

اور اس کے علاوہ وہ شخص بھی اللہ تعالی کے بہت زیادہ نزدیک ہے جس کا اخلاق بہترین ہے اللہ تعالی کو وہ لوگ بہت پسند ہیں جو کہ اچھی زبان استعمال کریں اور اچھے اخلاق کا مظاہرہ کریں اخلاق بھی ہمارے دین کا حصہ ہے

 

 

 

اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پوری زندگی حسن اخلاق سے گزار دی ، ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہ صرف اپنے صحابہ اور عام لوگوں سے اخلاق سے پیش آتے تھے یہاں تک کہ دشمنوں سے بھی اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرتے تھے تھے اور یہی وجہ تھی

 

 

 

کہ اسلام اتنی تیزی سے پھیلا ملا اور آج پوری دنیا میں ہر جگہ اسلام کا بول بالا ہے دنیا کے کونے کونے میں مسلمانوں جودہی ہیں جو کہ ایک اللہ کی وحدانیت پر یقین رکھتے ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں ک اللہ ایک ہے اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے آخری نبی ہیں ۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *