9ہجری میں رسول اللہﷺ تبوک جاتے ہوئے جب وادیٔ ث-م-و-د سے گزرے

پاکستان (نیوز اویل)، حضرت صالح علیہ السلام کی قوم پر عذاب نازل ہوا تھا اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ پھر ہم لوگ وادی ثمود کے مقام سے گزر رہے تھے

 

 

 

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل استغفار کر رہے تھے اور استغفار کرنے کا حکم دے رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سلم کہہ رہے تھے کہ یہاں سے کسی اور کنویں سے پانی نہ پیو سوائے اس کنویں سے جس میں سے حضرت صالح کی اونٹنی نے پانی پیا تھا ،

 

 

 

اور یہاں تک ہوا کہ کچھ لوگوں نے قافلے میں سے دوسرے کنواں سے پانی لے کر آٹا گوند لیا جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو وہ آٹا استعمال نہیں کرنے دیا اور وہ بھی پھکوا دیا ۔

 

 

 

اور نہ ہی آپ نے حضرت صالح علیہ السلام کی قوم کے لوگوں کی بستیوں میں جانے دیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے رہے کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں یہ عذاب تم تک نہ پہنچ جائے ۔

 

 

ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی ہر سنت ہمارے لیے قابل احترام ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ ہمارے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو جیسے ہمیں کر کے دکھائیں ہیں اور جو چیزیں کرنے کا حکم دیا ہے اگر ہم لوگوں اور کریں

 

 

 

 

تو ان میں ہمارا بہت زیادہ فائدہ ہے اور اکثر چیزیں ایسی ہیں کہ سائنس بھی ان کو آج مانتی ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ سونے سے پہلے تین مرتبہ بستر کو جھاڑنے اور سائنس بھی یہی کہتی ہے کہ بستر کو جھاڑنے کے بغیر کبھی نہیں سونا چاہیے ۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *