گوادر نے ماہی گیر کی تقدیر ہی بدل دی، پکڑنے مچھلی گیا تھا لیکن ہو مالا مال گیا

پاکستان (نیوز اویل)، بلوچستان کے ساحل پر ایک انتہائی نایاب مچھلیوں کی قسم پائی جاتی ہیں اس کے

 

 

 

علاوہ بہت سے نایاب سمندری جانور بھی پائے جاتے ہیں جو کہ پوری دنیا میں بہت کم جگہوں پر پائے جاتے ہیں ، بلوچستان کے ساحل پر موجود ” سوا مچھلی ” جس کا انگریزی میں نام ” کروکر فش ” سامنے آیا ہے وہ انتہائی نایاب نسل کی مچھلی ہے اور بہت ہی مہنگی مچھلیوں کی قسم میں ان کا شمار ہوتا ہے ،

 

 

 

 

حال ہی میں بلوچستان کے ساحل پر ماہی گیر کو ایک بہت ہی وزنی سوا مچھلی ملی ہے اور اس مچھلی کی قیمت کروڑوں روپے میں لگائی گئی ہے جس سے ایک غریب معمولی سا ماہی گیر کروڑوں کا مالک بن گیا ہے ، تفصیلات کے مطابق ساحل سے ملنے والی اس مچھلی کا وزن تقریباً 49 کلو تھا اور اس کو 1 کروڑ 35 لاکھ 80 ہزار میں بیچا گیا ہے ۔

 

 

ذرائع کا کہنا ہے اور وہاں کے مقامی لوگوں سے پتہ چلا ہے کہ کہ پچھلے سال بھی ایک ماہی گیر کے جال میں دو کووکر فش آ گئی تھی جن میں سے ایک مچھلی کی قیمت چار لاکھ بتائی گئی ہے جب کہ دوسری مچھلی کی قیمت دو لاکھ بتائی جا رہی ہے ۔

 

 

 

مزید ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ مچھلی بلوچستان کے ساحل پر سال میں صرف دو ماہ کے لیے آتی ہے اور اسی وقت میں اس کا شکار کیا جاتا ہے اور اس کے بعد یہ ساحل چھوڑ کر کہیں اور چلی جاتی ہے ، اور اس کو پکڑنے کے بعد بیچنے کے لیے بولی لگانی پڑتی ہے ۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *