آپریشن نہیں صرف قطرے، کیسے مسلمان سائنسدان نے قرآن پاک سے موتیے کا علاج دریافت کر کے انقلاب برپا کردیا؟

پاکستان (نیوز اویل)، حال ہی میں سائنسدانوں نے ایک دوا بنائی ہے اور اس دعا کا مقصد آنکھوں کے موتیا کا علاج ہے ، سویزر لینڈ کی ایک دوا ساز یعنی دوا بنانے والی ایک کمپنی نے ایک دوا متعارف کر وا دی ہے جس سے آنکھوں میں ہونے والے موتیا کا علاج مکمل طور پر ممکن ہو گیا ہے،

 

 

 

 

اس دوا ساز کمپنی نے یہ دعویٰ کر دیا ہے کہ یہ دوا استعمال کرنے سے موتیا کے علاج کے لیے آپریشن کی بھی ضرورت نہیں پڑتی ہے ۔ اور ایک قابل فخر بات ہے کہ یہ دوا ایک مسلمان ڈاکٹر جس کا نام ” عبدالباسط محمد ” ہے ، نے تیار کی ہے اور اس کو ” قرآن کی دوا ”

 

 

 

کا نام دیا گیا ہے اور اٹھانوے سے نناوے فیصد لوگ صحت یاب ہوتے ہیں ، اس دوا کے حوالے سے ڈاکٹر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ یہ دوا انہوں نے قرآن کی آیت کی مدد سے بنائی ہے اور اس کے ساتھ انہوں نے مزید

 

 

 

 

بتایا کہ ایک دن وہ قران پڑھ رہے تھے کہ سورۃ یوسف پڑھتے ہوئے جب وہ ان آیات پر پہنچے جن میں ایک آیت سامنے آئی جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ حضرت یوسف کے والد کی آنکھوں کی بینائی چلی گئی تھی اور اسی

 

 

 

 

وجہ سے ان کی آنکھوں میں موتیا اتر آیا تھا ، تو جس وقت حضرت یوسف علیہ السلام کی قمیض ان کے چہرے پر آئی تو ان کی بینائی فورا واپس آگئی تھی تو

 

 

 

اس وقت میں نے سوچنا شروع کیا کہ حضرت یوسف کی قمیض میں ایسی کیا چیز تھی کہ اس سے ان کے والد کی آنکھوں کی بینائی واپس آ گئی تو میں نے اس کے بارے میں ریسرچ کی تو مجھے پتا چلا کہ پسینے

 

 

 

 

میں ایسے کیمیکل موجود ہیں جو کہ موتیے کے علاج میں کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں تو میں نے مختلف صرف تجربات کیے آئے اور تین سو پچاس لوگوں پر اس دوا کا تجربہ کیا جو کہ کامیاب رہا اور ان میں سے 99 فیصد لوگ صحت یاب ہوگئے اور ان کا موتیا بالکل ختم ہو گیا ۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *