مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آئندہ الیکشن میں اگر کسی نے 2018ء کا ری پلے کرنے کی کوشش کی تو ملک میں بغاوت ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہافغانستان کو نمائندہ حکومت کا درس دیتے ہیں لیکن ہماری حکومت اپوزیشن کے بغیر انتخابات کرانا چاہتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عدلیہ نہیں چاہے گی کہ اگلےالیکشن میں وہ اس حکومت کی حلیف نظر آئے اور اس کے اوپر الیکشن چرانے کی سازش میں شریک ہونے کا دھبہ لگے۔ اگر کسی نے 2018ء کا ری پلے کرنے کی کوشش کی تو ملک میں بغاوت ہو گی۔مزید برآں انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے، کیسے پتہ چلے گا کہ کسی ای وی ایم کا سافٹ ویئر تبدیل نہیں ہوا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی اور تحریری شکایات جمع کروادیں۔ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق وفاقی وزی ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کو تحریری شکایات جمع کروا دی ہے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے گورنر ہاؤس میں بیٹھ کر آزاد امیداروں کو پی ٹی آئی کے حق میں بٹھایا۔ کنٹونمنٹ انتخابات کے لیے حکومت نے خزانے کے منہ کھول دیے ہیں، حکمراں ووٹرز کو رشوت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ اس بار وزیر اعظم اور ان کے ساتھی ووٹ پر ڈاکا نہیں ڈال سکیں گے، ہم الرٹ ہیں، حکومت نے مینڈیٹ چوری کرنے کی کوشش کی تو رد عمل آئے گا۔لیگی رہنما احسن اقبال نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے، کیسے پتہ چلے گا کہ کسی ای وی ایم کا سافٹ ویئر تبدیل نہیں ہوا۔