اہم خبریں

لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ وائلڈ لائف سے جنگلی حیات کو پالتو بنانے کی اجازت پر جواب طلب کر لیا۔

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ وائلڈ لائف کے سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ قانون کو چیلنج کرنے والی درخواست پر تبصرے پیش کرے جس میں شیر سمیت جنگلی جانوروں کے قبضے کی اجازت ہے۔

جسٹس جواد حسن نے سنیتا گلزار کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کی جس نے پنجاب وائلڈ لائف ( تحفظ اور انتظام) ایکٹ 1974 کے سیکشن 12 کو چیلنج کیا تھا۔
درخواست گزار کے وکیل سلمان خان نیازی نے عدالت کے روبرو بیان کیا کہ وہ قانون جو جنگلی جانوروں کو گھروں میں پالتو جانور بنائے رکھنے کی اجازت دیتا ہے وہ ملک کے آئین کی انتہائی خلاف ورزی ہے۔

وکیل نے کہا ، “وائلڈ لائف ایکٹ جنگلی جانوروں کے قبضے کی اجازت دیتا ہے ، جو آئین میں درج بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ،” انہوں نے مزید کہا کہ جانوروں کو اسیر بنا کر ناجائز سلوک کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگلی جانوروں کو ان کے قدرتی مسکن کی فراہمی آئین کے تحت بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو گھروں میں رکھنا انسان اور جانور دونوں کے لئے خطرناک ہے۔

Aisha Siddiqua

Recent Posts

حجامہ کئی بیماریوں کے علاج میں معاون ! لیکن کیسے؟

پاکستان (نیوز اویل)، حجامہ ایک قدیم طبی عمل ہے جس میں جسم کے مخصوص نقاط…

4 months ago

بجلی کا بل زیادہ آرہا ہے تو خواتین یہ کام کریں ۔۔ بجلی کے بل میں بچت کرنے کی یہ آسان ٹپ آپ کو فائدہ پہنچائے گی

پاکستان (نیوز اویل)، خواتین بجلی کے بل میں بچت کے لیے کئی کام کر سکتی…

4 months ago