عید کی نما ز کیلئے محمد علی جنا ح لیٹ ہو گئے تو پچھلی صف میں نما ز پڑھنے کے بعد اما م صا حب کو کیا کہا

عید الاضحیٰ کی نماز کے لیے مولوی مسافر خانہ کے نزدیک مسجد قصاباں کو منتخب کیا گیا اور اس نماز کی امامت کا فریضہ مشہورعالم دین مولانا ظہور الحسن درس نے انجام دینا تھا۔ قائد اعظم کو نماز کے وقت سے مطلع کردیا گیا۔مگر قائد اعظم عید گاہ نہیں پہنچ پائے۔ اعلیٰ حکام نے مولانا ظہور الحسن درس کو مطلع کیا کہ قائد اعظم راستے میں ہیں اور چند ہی لمحات میں عید گاہ پہنچنے والے ہیں۔ انہوں نے مولانا سے درخواست کی کہ وہ نماز کی ادائیگی کچھ وقت کے لیے موخر کردیں۔

مولانا ظہور الحسن درس نے فرمایا ’’میں قائد اعظم کے لیے نماز پڑھانے نہیں آیا ہوں بلکہ خدائے عزوجل کی نماز پڑھانے آیا ہوں‘‘ چنانچہ انہوں نے صفوں کو درست کرکےتکبیر فرما دی۔ ابھی نماز عید کی پہلی رکعت شروع ہوئی ہی تھی کہ اتنے میں قائد اعظم بھی عید گاہ پہنچ گئے۔نماز شروع ہوچکی تھی۔قائد اعظم کے منتظر اعلیٰ حکام نے قائد سے درخواست کی وہ اگلی صف میں تشریف لے چلیں مگر قائد اعظم نے ان کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ میں پچھلی صف میں ہی نماز ادا کروں گا۔

چنا نچہ ایسا ہی ہوا اور قائد اعظم نے پچھلی صفوں میں نماز ادا کی۔ قائد اعظم کے برابر کھڑے نمازیوں کو بھی نماز کے بعد علم ہْوا کہ ان کے برابر میں نماز ادا کرنے والا ریاست کا کوئی عام شہری نہیں بلکہ ریاست کا سربراہ تھا۔قائد اعظم نمازیوں سے گلے ملنے کے بعد آگے تشریف لائے۔ انھوں نے مولانا ظہور الحسن درس کی جرات ایمانی کی تعریف کی اور کہا کہ ہمارے علماء کو ایسے ہی کردار کا حامل ہونا چاہیے۔

Advertisement
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Posts
Read More

سابق امریکی صدر جارج بش نے خصوصی طیارہ بھیج کر پاکستان کے ایک عام سے شہری سرفراز کو امریکہ بلوالیا ۔۔ یہ پاکستانی دراصل کون تھا؟ایک حیران

پاکستان میں کئی ایسے لوگ ہیں جو اپنے شعبے میں اپنی مثال آپ ہیں۔اور کہا جاتا ہے کہ…