اہم خبریں

میں اگر یہی سوال ان سے پوچھتا تو لڑائی ہو جاتی ۔۔ جانیے عمران خان زرداری اور نواز شریف سے کس طرح مختلف ہے صحافی عمران خان کی زبانی

ہم بعض اوقات دیکھتے ہیں کہ ٹاک شو کے اینکرز پر کسی نہ کسی سیاسی پارٹی کی حمایت کا الزام لگایا جا تا ہے یا پھر یہ ٹی وی اسکرین پر بیٹھ کر سب کے سامنے اپنی من پسند سیاسی جماعت کی حمایت میں قصیدے پڑھتے ہیں۔آئیے جانتے اینکر و صحافی عمران خان کے بارے میں کہ وہ کیوں وزیراعظم عمران خان کی اتنی حمایت کرتے ہیں۔

نجی ٹی وی کے ایک شو میں صحافی عمران خان بطور مہمان مدعو تھے جس میں ان سےیہی سوال پو چھا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کی اتنی سائیڈ کیوں لیتے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ عمران خان زرداری اور نواز شریف سے کافی مختلف ہے اور وہ مختلف کیوں ہے آپ کو ان 2 واقعات سے معلوم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے ابھی کچھ عرصہ پہلے انکی خیبر پختونخواہ میں قائم حکومت اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کو کافی برا بھلا کہا۔

جس پر کچھ وقت بعد مجھے پی ٹی آئی کے مرحوم رہنما نعیم الحق کا فون آیا اور انہوں نے مجھے “تھینک یو” کہا جس پر پہلے تو میں سمجھا کہ طنز کر رہے ہیں لیکن جب میری ان سے ملاقات اسلام آباد میں ہوئی تو میں نے ان سے اس “تھینک یو” کا مطلب پوچھا جس پر انہوں نے مجھے کہا کہ عمران خان نے یہ یہ کام کرنے سے انہیں منع کیا تھا کہ نا کرنا ورنہ ہم پکڑ جائیں گے۔ لیکن انہوں نے پھر وہی کام کیا جس سے خان نے منع کیا تھا۔

تو اس پر خان صاحب کو آپ کا کام پسند آیا اس لیے مجھ سے کہا کہ میں آپکا شکریہ ادا کروں۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک ماضی کا قصہ شیئر کیا اور کہا کہ میں نے سن 2011 یا 2012 میں عمران خان کا انٹرویو کیا جس میں، میں نے ان پر سوالات کی بوچھار کر دی کہ یہ بنی گالا جس میں آپ رہتے ہو کہاں سے آیا، اس کی مرمت کا خرچہ کہاں سے آتا ہے اور دن بھر کا خرچہ آپ کیسے برداشت کرتے ہیں تو عمران خان نے تو مجھے لاجواب کر دیا اور کہا کہ میں نے فلاں فلاں چیز بیچ کر یہ سب بنایا اور اسکے اخراجات بھیئ ایسے ہی اٹھاتا ہوں۔

ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ میرے خلاف 1 روپے کی کرپشن کا ثبوت نہیں اور نہ ہی میں نے کی ہے کرپشن۔

عمران خان کے ساتھ پرانا انٹرویو:
اور جب اس انٹرویو کے بعد گھر گیا تو میرے والد صاحب نے کہا کہ یہی سوال تم زرداری یا نواز شریف سے کر سکتے تھے تو میں نے کہا کہ ابو جی وہاں کرتا تو لڑائی ہو جاتی اور وہ مجھے بات ہی نہیں کرنے دیتے۔

واضح رہے کہ ان 2 واقعات سے انہوں نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہم صحافی ہیں برائی، اچھائی دونوں دیکھانا ہمارا کام ہے۔

صحافی عمران خان نے یہ ضرور کہا کہ ہاں کچھ جگہ میرا جھکاؤ پی ٹی آئی اور وزیراعظم عمران خان کی طرف ہو جاتا ہے تو وہ انکے اچھے کاموں اور پالیسیوں کی وجہ سے۔ اور میں نے تو کئی مرتبہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے کارنامے بھی دیکھائے ہیں۔

Muhammad Kashif

Recent Posts

حجامہ کئی بیماریوں کے علاج میں معاون ! لیکن کیسے؟

پاکستان (نیوز اویل)، حجامہ ایک قدیم طبی عمل ہے جس میں جسم کے مخصوص نقاط…

3 months ago

بجلی کا بل زیادہ آرہا ہے تو خواتین یہ کام کریں ۔۔ بجلی کے بل میں بچت کرنے کی یہ آسان ٹپ آپ کو فائدہ پہنچائے گی

پاکستان (نیوز اویل)، خواتین بجلی کے بل میں بچت کے لیے کئی کام کر سکتی…

3 months ago