ذولفقار علی بھٹو نے پھانسی سے قبل آخری غسل لینے سے انکار یہ کہہ کر دیا تھا کہ وہ۔۔۔۔۔۔ معروف ترین صحافی ادیب جاودانی کا حیران کن انکشاف!

پاکستان (نیوز اویل)، ذولفقار علی بھٹو تاریخ کے بڑے عظیم سیاست دان تھے ۔ ان کی پھانسی ملکی تاریخ کا ایک سیاہ باب تصور کیا جاتا ہے ۔

مشہور ومعروف صحافی ادیب جاودانی نے ذوالفقار علی بھٹو کے آخری ایام کے بارے میں لکھا ہے انہوں نے لکھا کہ اعلیٰ حکام کی طرف سے جیل میں یہ پیغام بھیجا گیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو دو بجے پھانسی دے دی جائے گی یار محمد وہاں کا ایک پولیس افسر تھا اس نے اپنے ماتحت مجید قریشی اور کاظم بلوچ کو بولا کہ یہ پیغام بھٹو کو دے دیا جائے۔ اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی ہدایت کی گئی کہ اگر وہ کوئی وصیت لکھنا چاہتے ہیں تو ان کو کاپی اور پین بھی دے دیا جائے ۔

یار محمد کے ماتحت مجید نے یہ پیغام بھٹو تک پہنچایا اور کہا کہ مجھے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ آپ کو دو بجے ہی پھانسی دے دی جائے گی آپ کا آخری وقت آ گیا ہے جس پر بھٹو نے حیرت سے اسے دیکھا اور یہ بھی پوچھا کہ نصرت بھٹو کی کوئی ملاقات تو نہیں ہوئی ضیاء الحق سے جس پر انہیں نفی میں جواب ملا اور پھر انہیں کاپی اور پین دیا گیا تو وہ کافی دیر کچھ لکھتے رہے اور پھر اسے پھاڑ دیا ۔ اور اس کے بعد جیل حکام ان کے پاس ایک بجے آئے تو وہ پریشان ہو گئے کیونکہ وہ بے حس پڑے تھے لیکن جب دیکھا گیا تو وہ سو رہے تھے ۔ تب ان سے کہا گیا کہ وہ اپنا آخری غسل لے لیں جس پر انہوں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ وہ “پاک ہیں” اور اس کے بعد ان کو دو بجے رات کو ہی تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *