” یہ خط نہیں ، کیبل تھی، کیبل اور خط میں فرق ہوتا ہے” اسلام آباد ہائیکورٹ نے مبینہ دھمکی آمیز خط کے کیس کا سنا دیا

پاکستان (نیوز اویل)، اسلام آباد ہائی کورٹ میں مبینہ امریکی مراسلہ کے حوالے سے تحقیقات رات کے لیے سماعت کی تھی جس میں انہوں نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ یہ خط نہیں تھا یہ صرف ایک کیبل تھی جو کہ سفارتی کیبل تھی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ یہ خط نہیں ہے اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے درخواست گزار کو ایک لاکھ روپیہ جرمانہ بھی کر دیا ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے بھی اس خط کی تردید کردی ہے امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے اس قسم کا کوئی خط نہیں بھیجا چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو اس معاملے کو سیاسی نہیں بنانا چاہیے تھا کیوں کہ یہ ایک خط نہیں تھا اور امریکہ نے بھی اس کی تردید کردی ہے ۔

چیف جسٹس کے اس مراسلہ کو کیبل کہنے پر وکیل نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ہر جگہ پر اس کو خط ہی کہا جا رہا ہے ساتھ ہی ساتھ وکیل نے عمران خان کا موازنہ مشرف سے کرنے کی کوشش کی جس پر پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ان کو منع کر دیا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *