بینظیر نے جب یاسر عرفات سے ہاتھ ملانے سے منع کیا تو اس نے ۔۔۔۔۔فلسطینی رہنما نے بے نظیر کی اس مجبوری کا فائدہ کیسے اٹھایا۔۔۔ حیرت زدہ کر دینے والی حقیقت سامنے آگئی!

پاکستان (نیوز اویل)، بینظیر بھٹو ایک باوقار اور با اصول شخصیت کے طور پر آج بھی جانی جاتی ہیں اور وہ ہمیشہ اپنے اصولوں کی بہت پابند رہی ہیں اور وہ خواتین کے لیے آگے بڑھنے کے لیے ایک مثال ہیں اور سب کے لیے مشعل راہ ہیں انہوں نے نہ صرف سیاست کو اچھے طریقے سے سنبھالا بلکہ انہوں نے اپنے گھر کو بھی بڑے اچھے طریقے سے سنبھالا ۔ ان کا رویہ بہت دوستانہ تھا لیکن وہ جب تک زندہ رہیں انہوں نے کبھی بھی اپنے اصولوں پر کمپرومائز نہیں کیا۔

 

 

ہمارے معاشرے میں یہ رواج ہے کہ کوئی بھی خاتون ن مرض سے ہاتھ نہیں ملاتا اور ہمارے دین میں بھی یہی چیز موجود ہے بینظیر بھٹو کبھی بھی کسی مرد سے ہاتھ نہیں ملاتی تھیں اور انہوں نے ہمیشہ اس بات کا خیال رکھا مہنگا ان کا پرسنل سیکرٹری جب بھی کوئی بیرون ملک سے مہمان آتا اس پر واضح کر دیں تا کہ بے نظیر صاحبہ کسی مرد سے ہاتھ نہیں ملائیں گی ۔

 

 

لیکن ایک واقعہ ایسا ہے جب انھیں اپنی یہ اصول توڑنا پڑے تھے بےنظیر بھٹو کے چیف آف پروٹوکول ارشد سمیع تھے ایک بار فلسطینی رہنما یاسر عرفات پاکستان آئے آئے تو جب انہیں لینے کے لیے اٹھایا گیا تو بے نظیر بھٹو نے ارشد سمیع کو پہلے ہی یہ باور کرا دیا کے کہ یاسر عرفات کو بتا دیا جائے کہ میں نے ان سے ہاتھ نہیں ملاؤں گی تو ارشد سمیع نے یاسر عرفات کا استقبال کیا اور ان کو بتا دیا کہ بے نظیر صاحبہ کسی سے ہاتھ نہیں ملاتیں تو یاسر عرفات نے کہا کہ ہاں میں یہ بات جانتا ہوں ۔ لیکن جب وہ پیارے سے اترے اور بے نظیر صاحبہ کے پہنچے تو انہوں نے مصافحہ کے لیے ہاتھ آگے بڑھا دیا تو بے نظیر صاحبہ کو مجبور ان سے ہاتھ ملانا پڑا اور یاسر عرفات نے طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ بے نظیر اور ارشد سمیع کو دیکھا ۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *