چاند رات، “لیلتہ الجائزہ” یعنی انعام کی رات! حضور اکرم نے فرمایا: جو شخص دونوں عیدوں یعنی عید الفطر اور عید الاضحی کی راتوں میں ثواب کی نیت سے عبادت کے لئے کھڑا ہوا تو اُس کا دِل اُس دِن نہیں مرے گا جس دن۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان (نیوز اویل)، چاند رات کو “لیلتہ الجائزہ” یعنی انعام کی رات بھی کہا جاتا ہے اور اس دن اللہ تعالی اپنی رحمت کے دروازے مجھے تمام امت مسلمہ کے لیے کھول دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ رمضان المبارک کے پورے مہینے میں جن افراد کی بخشش افطار کے بعد کرتا ہے رمضان المبارک کے آخری افطار کے وقت اللہ تعالی کل ملا کر ایک ہی دن میں اتنے لوگوں کو معاف کر دیتا ہے جس میں لوگوں کو رمضان مبارک میں معاف فرما یا ہوتا ہے۔

 

 

 

چاند رات عبادت کے لیے بہت مقدس رات ہیں ہے اور اس رات عبادت کرنے والے کے لئے مغفرت کا وعدہ کیا گیا ہے اگر آپ اس رات کھیل کود اور عید کی شاپنگ اور خریداری کی بجائے ثواب کی نیت سے اللہ تعالیٰ کے سامنے عبادت کے لئے کھڑا ہو جائیں اور تلاوت کریں اور ذکر وتسبیحات کریں تو اللہ تعالی کو یہ چیز بے حد پسند ہے اور یہ انسان کے لئے مغفرت کا باعث بنتا ہے۔ اور اِس رات میں حق تعالیٰ کی طرف سے اپنے بندوں کو انعام دیا جاتا ہے اور اللّٰہ ان پر اپنا فضل فرماتا ہے ۔

 

 

چاند رات کی عبادت کی فضیلت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث مبارکہ سے واضح ہو جاتی ہے جس میں انہوں نے فرمایا کہ : جو شخص دونوں عیدوں یعنی عید الفطر اور عید الاضحی کی راتوں میں ثواب کی نیت سے عبادت کے لئے کھڑا ہوا جائے تو اس شخص کا دل اس دن نہیں مرے گا جس دن اور لوگوں کے دل مردہ ہو جائیں گے” دل کے مردہ ہوجانے جانے کے حوالے سے اس حدیث میں جو بات بیان کی گئی ہے اس کے مختلف مطلب بھی لیے جاتے ہیں ایک مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ شاید یہ قیامت کا دن یعنی صور پھونکنے ے دن کی بات کی گئی ہے ۔

 

 

اور دوسرا مطلب فتنہ فساد کے نکال لیا جاتا ہے جن لوگوں کے دل مردہ ہو جائیں گے اور ان کے دلوں سے اللہ کا خوف ختم ہو جائے گا۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *