شہباز حکومت شدید دباؤ کا شکار! عمران خان صدر کے آفس کو کس کام کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔۔۔ اہم رازوں سے پردہ اٹھ گیا!!!

پاکستان (نیوز اویل) ، شہباز حکومت شدید دباؤ کا شکار ہے جبکہ عمران خان مزید تلخ ہوتے جا رہے ہیں اور بہت سی خوش فہمیوں کا بھی شکار ہیں ہیں ان کو یہ خوش فہمی ہے ابھی وہ عوام میں چھائے ہوئے ہیں

 

 

 

 

اور اگر ابھی فوراً ث الیکشن ہو جاتے ہیں تو اس صورت میں وہ الیکشن جیت جائیں گے اور اس طرح وہ دوبارہ اقتدار میں آ جائیں گے لیکن یہ ان کی ایک بہت بڑی بھول ہے کیونکہ ضروری نہیں ہے کہ ایسا ہی ہو۔
عمران خان کو لگ رہا ہے

 

 

 

کہ وہ پہلی بار الیکشن اپنے بل بوتے پر جیتے تھے لیکن ایسا نہیں ہے حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی اور یہ باتیں کسی حد تک صحیح ثابت ہوچکی ہیں ایسا نظر آتا ہے کہ عمران خان کو ایک مرتبہ ٹرائی کیا گیا تھا کہ دیکھا جائے

 

 

 

 

وہ کس طرح حکومت کو لے کر چلیں گے ، اور جیسے جیسے اب مارچ کا وقت قریب آتا جارہا ہے عمران خان کا رویہ مزید بدتر ہوتا جارہا ہے اور وہ خلاقیات سے گزرتے جا رہے ہیں ایسا نظر آتا ہے کہ ان کو صرف یہ جلدی ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے اقتدار ان کو مل جائے

 

 

 

 

اس سے ملک کو کوئی فائدہ ہوگا یا نہیں ہوگا یا ملک کے حالات کچھ خراب ہوسکتے ہیں ان کو کسی چیز سے لینا دینا نہیں ہے ، یہاں پر ہر شخص اپنا الو سیدھا کرنے میں لگا ہوا ہے ہے ملک کا کسی کو خیال نہیں ہے

 

 

 

اور یہ چیز ہمارے لیے بہت زیادہ پریشانی کا سبب بن سکتی ہے ، اس کے علاوہ اگر مارچ ہو جاتی ہے تو اس صورت میں ملک کے حالات کافی خراب ہونے کے بھی چانس ہیں اور دوسری طرف شہباز حکومت کافی دباؤ کا شکار ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے

 

 

 

 

کیونکہ شاید وہ اب پھچتا رہے ہیں کہ انہوں نے تحریک عدم اعتماد کیوں پیش کی۔کیونکہ انہوں نے یہ بات محسوس کر لی ہے کہ یہ صحیح وقت نہیں تھا کہ وہ حکومت کے اندر آئیں ان کو انتظار کر لینا چاہیے تھا

 

 

 

 

نئے انتخابات ہونے کا، لیکن اب تو ساری سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار ہیں ہیں کسی کو کچھ سمجھ نہیں آرہا ہاں ہر کوئی اپنے فائدے کو دیکھ رہا ہے ۔ دوسری طرف عمران خان ہر اصول توڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور صدر کے آفس کو بھی ابھی تک استعمال کر رہے ہیں ۔

 

 

 

یعنی ان کے اپنے لئے تمام قائد اور قوانین ختم ہو جاتے ہیں ان کے کہنے پر ہی ان کے ساتھ ساتھ ان کی پارٹی کے بہت سے لوگ بھی اپنے عہدوں پر ملے ہوئے گھروں اور آفس کو چھوڑنے پر راضی نہیں ہیں جو کہ ایک طرح سے ملک میں شدید تناؤ کا سبب بن رہا ہے اور خدانخواستہ اس ملک کے حالات مزید خراب کر سکتا ہے۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *