پاکستان (نیوز اویل)، روایات میں آتا ہے کہ جب انسان قبر میں دفن ہو جاتا ہے تو فرشتے اس سے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق پوچھتے ہیں کہ یہ مرد کون ہے۔
جس طرح یہ بات روایات میں آتی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں موجود ہوتے ہیں اور فرشتے میت سے ان کی صرف اشارہ کرکے یہ سوال پوچھ رہے ہوتے ہیں۔
منکر نکیر جب انسان سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھتے ہیں تو اگر تو وہ انسان سچے اور مضبوط ایمان کا مالک ہوگا، وہ ان کو فوراً پہچان لے گا لیکن اگر وہ کافر ہوگا تو وہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچاننے میں ناکام ہو جائے گا۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم خود قبر میں تشریف لائیں گے یا پھر محض ان کا دیدار کرایا جائے گا۔ اگر یہ بات سچ ہو کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خود قبر میں تشریف لائیں گے تو ایک مومن کے لیے اس سے بڑی خوشی کی بات اور کوئی نہیں ہو سکتی۔
یہ ایک پرمسرت موقع ہو گا کہ جس لمحے اسے اللہ تعالیٰ کے محبوب پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار کرنے کو ملے گا اور وہ فورا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچان لے گا اور اسے اس عمل میں ذرا سی بھی دقت نہیں ہوگی۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے قبر میں تشریف لانے سے متعلق کوئی صاف الفاظ میں مستند روایات موجود نہیں ہیں۔ محدثین نے مستند روایات سے یہ مطلب اخذ کیا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم میت کے سامنے خود موجود ہوں گے۔