جب حضرت خالد بن ولید کے انتقال کی خبر جب مدینہ پہنچی تو مدینہ کے ہر گھر میں کہرام مچ گیا تھا اور حضرت خالد بن ولید کو جب قبر میں اتارا جارہا تھا تو اس وقت لوگوں نے دیکھا کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا گھوڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان (نیوز اویل)، اسلام کا ایک بیٹا اور جرنیل ایک ایسا شخص بھی تھا جو کہ بہت زیادہ بہادر تھا اور نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے انہیں سیف اللہ کا لقب دیا تھا سیف اللہ کا مطلب ہے اللہ تعالی کی تلوار ۔

 

 

 

سیف اللہ کا لقب دیے جانے والے اس صحابی کا نام حضرت خالد بن ولید تھا۔ تاریخ آپ کی بہادری کے کارناموں سے بھری پڑی ہے آپ نے روم اور ایران جیسی سلطنت کو فتح کیا اور جو کچھ بھی کمایا وہ اللہ تعالی

 

 

 

 

کی راہ میں خرچ کردیا حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کی وفات ہوئی تو مکہ مکرمہ میں کہرام مچ گیا ہر آنکھ اشک بار تھی یہاں تک کہ آپ کا گھوڑا جس پر بیٹھ کر آپ نے بہت سی جنگوں میں بہادری کے جوہر دکھائے تھے وہ بھی آنسوؤں کے ساتھ رو رہا تھا ،

 

 

 

 

صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بہت زیادہ قریب تھے انہوں نے اپنی وفات سے پہلے پوری زندگی بہت سی سلطنتیں فتح کی کی لیکن

 

 

 

جب ان کی وفات ہوئی تو اس وقت ان کے پاس کچھ نہیں تھا انہوں نے سب کچھ اللہ تعالی کی راہ میں وقف کر دیا ۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *